عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حشر و نشر :جزا ورسزا کا دوسرا درجہ قیامت سے ابد الآباد تک ہے، اس درجے کو حشر ونشر کہتے ہیں اس میںپوری پوری جزا وسزا ہوگی،سب کفار اور بعض گنہگار مسلمانوں کو قبر کا عذاب ہوتا ہے اور بعض مسلمان گنہگاروں سے عذاب ِقبر معاف بھی ہوجاتاہے یا وہ بقدر گناہ عذاب پاکر نجات پاتے ہیں۔ مومن صالح مردو عورت قبر میں عیش وآرام سے رہتے ہیں۔ مرنے کے بعد وارثوں ودیگر مسلمانوں کے خیر خیرات کرنے اور ایصال ثواب ودعا سے بھی عذاب میں تحفیف ہوتی ہے مگر کافروں کو مرنے کے بعد کوئی خیرات یا دعا وغیرہ نفع نہیں دیتی خواہ وہ دعا یا صدقہ کوئی مومن ہی کرے۔ نیز اگر کوئی کافر کسی کا فر مردہ کے لئے دعا کرے یا صدقہ دے یاکسی مومن مردے کے لئے دعا کرے یا صدقہ دے ہر گز قابل قبول نہ ہوگا کیونکہ کافروں کے سب اعمال آخرت کیلئے حبط ہیں۔ مومن مسلمانوں کی بدنی ومالی عبادت کا ثواب مومن مسلمان کو پہنچتا ہے کافر کو نہیں، یعنی زندہ لوگ اگر کوئی نیک کام کریں مثلا قرآن شریف یادرود شریف پڑھیں یا خدا کی راہ میں صدقہ خیرات دیں، کسی بھوکے کو کھانا کھلائیں یا ننگے کو کپڑا پہنائیں وغیرہ تو ان کاموں کا جو ثواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان کو ملے گا اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت کا ملہ سے ان کو یہ اختیار دیا ہے کہ اگروہ اپنا ثواب کسی مسلمان میت کو پہنچا نا چاہیں تو اس میت کو پہنچ جاتاہے اور اس سے گنہگار مومن کے گناہوں میں تخفیف اور صالح مومن کے مقامات قرب میں ترقی ہوتی ہے اور ثواب پہنچانے والا بھی اللہ تعالیٰ کی رحمت واسعہ سے محروم نہیں رہتا بلکہ جس جس کو وہ اپنے ثواب پہنچانے میںشامل کر تاہے سب کو اس عمل کا ثواب ملتاہے اور اس ثواب پہنچانے والے کو بھی سب کی برابر الگ ثواب ملتاہے اور وہ قیامت کے دن اس کی شفاعت کریں گے۔ (اس میںاختلاف ہے کہ سب مردوں کو اس عمل کاپور اپورا ثواب ملتاہے یا