عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مکروہاتِ بیت الخلا جاری پانی یا بند پانی میں یا نہر یا کنوئیں یا حوض یا چشمہ کے کنارے پر یا پھلدار درخت کے نیچے یا کھیتی میں یا ایسے سائے میں جہاں بیٹھنے کا آرام ملے اور مسجد کے برابر اور عید گاہ کے برابر اور قبروں میں اور چوپائے جانوروں اور لوگوں کے بیٹھنے یا راستہ چلنے کی جگہ میں پیشاب کرنا اور پاخانہ پھرنا مکروہ ہے (بند قلیل پانی پیشاب یا پاخانہ کرنا حرام ہے بند کثیر میں مکروہ تحریمی اور جاری میں مکروہ تنزیہی ہے۔ البتہ جو لوگ دریا و سمندر کا سفرکرتے ہیں ان کو بوجہ مجبوری جائز ہے، اور مسجد میں یا مسجد کی چھت پر پاخانہ پیشاب کرنا حرام ہے) نیز نیچی جگہ میں بیٹھ کر اونچی جگہ کی طرف اور چوہے اور سانپ اور چیونٹی کے بل میں بلکہ سوراخ میں پیشاب کرتا، قافلہ یا کسی مجمعہ کے قریب پیشاب کرنا، بلا عذر کھڑے ہو کر یا لیٹ کر اور بلاعذر ننگا ہو کر (یعنی تمام کپڑے اتار کر) پیشاب کرنا مکروہ ہے اگر عذر ہو تو مضائقہ نہیں۔ اسی طرح سخت زمین پر بھی مکروہ ہے پس اگر سخت زمین پر پیشاب کرنے کا ارادہ کرے تو پتھر یا عصا وغیرہ سے اس کو کوٹ کر نرم کرلے یا کچھ کھودلے تاکہ چھینٹیں نہ اڑیں، پیشاب کرکے اس جگہ میں وضو کرنا غسل کرنا (اسی طرح وضو کی جگہ یا غسل خانہ میں پیشاب کرنا) مکروہ ہے۔ س کِتَابُ الْحَجْ تفسیرِ حج : لفظ حج ساتوں قرأ توں میں ح کی زبر اور زیر دونوں کے ساتھ پڑھا گیا ہے۔ بعض کے نزدیک ح کے زبر کے ساتھ اسم ہے اور