عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
طریقۂ حج اس بیان میں حج کے سفر کے لئے گھر سے روانہ ہوکرگھر واپس آنے تک اور مفرد حج ومفرد عمرہ وقران وتمتع ادا کرنے کی پوری مسنون کیفیت درج ہے جس میں فرائض و واجبات وسنن ومستحبات و آداب بجالانے اور محرما ت ومکروہات سے بچنے کی حتی الامکان وضاحت وصراحت کی گئی ہے تاکہ تمام افعالِ حج اپنے فرائض وواجبات وغیرہ کے ساتھ جن کا ذکر الگ الگ عنوان کے تحت ہوچکاہے ایک ترتیب کے ساتھ معلوم ہوسکیں (مؤلف)۔ سفرِ حج کے آداب وکیفیت (اﷲ تعالیٰ ہم سب کواور تمام مسلمانوں کو بمعہ اہل وعیال حج مبرور ومقبول کی توفیق میسر فرمائے آمین) جب اﷲ جلِ شانہ‘ کسی خوش نصیب کواس سعادت کی توفیق نصیب فرمائے مثلاً حج فرض ہوجائے یا حج نفل کے اسباب پیدا ہوجائیں تواس کو اﷲ تعالیٰ کاانعام سمجھے اور اس کی ادائیگی میں کاہلی وتاخیر نہ کرے بلکہ اس نیک ومبارک مقصد کی تکمیل میں جلدی کرے بالخصوص فرض حج میں معمولی عذرات کی وجہ سے ہر گز تاخیر نہ کی جائے اور خدائے تعالیٰ پر بھروسہ کرکے سفر کا انتظام شروع کردیا جائے کیونکہ شیطان ایسے مواقع پر لغو خیالات اور بے موقع ضروریات دل میں جمع کردیتا ہے اور طرح طرح کے وسوسے دل میں ڈال کر حج سے روکتا یا التوا میں ڈال دیتا ہے اس لئے ان موانعات کو شیطانی اثر سمجھ کر حتی الوسع ان کے دفع کرنے اور ان کو غیر ضروری سمجھنے کی کوشش کرنی چاہئے اور یوں سمجھنا اورخیال