عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
طواف کرنے میں ترکِ ادب ہے اگرچہ وہ پاک ہوں جیسا کہ بدائع میں ذکر کیا ہے مگر یہ عذر نہ ہونے کی حالت پر حمل کیا جائے ۷؎۔ (۸)اذکار وادعیہ ماثور وغیرماثورہ کو ترک کرنا کیونکہ اس وقت ان کی کثرت کرنا مستحب ہے ۸؎ یعنی ان دونوں کے ترک کرنے میں کچھ مضائقہ نہیں ہے ۹؎ پس اگر تمام طواف میں خاموش رہا تو چاروں اماموں کے نزدیک بالاتفاق اس کا طواف درست ہے ۱۰؎ (۹) اپنے دل میں قرآن مجیدکی تلاوت کرنا ۱۱؎ یعنی طواف کی حالت میں قرآن مجید اپنے دل میں پڑھنے کا مضائقہ نہیں ہے یہی اظہر ہے لیکن ذکر کرنا تلاوت سے افضل ہے ۲؎۱ ۔ (۱۰)اچھا شعر پڑھنا اور اسی طرح اچھا شعر کہنا (نظم کرنا) مباح ہے ۱۳؎ اور اچھے شعر سے مراد وہ ہے جس کا پڑھنا یا نظم کرنا شرعاً مباح ہو ۱۴؎ یعنی جو حمد وثنا وغیرہ پر مشتمل ہو ۱۵؎۔ (۱۱)کسی عذر کی وجہ سے سوار ہو کر یا کسی کے کندھے وغیرہ پر چڑھ کر طواف کرنا لیکن بلاعذر ایسا نہ کرے ۱۶؎۔ (۱۲)رکن یمانی کے استلام کو ترک کرنا ۷؎۱ پس اس کے ترک کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے اسلئے کہ یہ مستحب ہے اور مستحب کا ترک کرنا خلافِ اولیٰ ہے ۱۸؎ محرماتِ طواف وہ چیزیں جو طواف کرنے والے کے لئے حرام ہیں آٹھ ہیں :۔(۱) حدثِ اکبر یعنی جنابت یا حیض یا نفاس کی حالت میں طواف کرنا سخت حرام ہے اور حدثِ اصغر (بے وضو