عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا السواک مطھرۃ للفم ومرضاۃ للرب (مسواک منھ کی پاکیزگی اور پروردگار عالم کی خوشنودی کا سبب ہے) اس کو امام شافعیؒ و امام احمدؒ و دارمی اورنسائی نے روایت کیاہے اور امام بخاری ؒ نے اپنی صحیح میں اسناد کے بغیر روایت کیاہے (مشکوۃٰ جلد اول باب السواک) نیز حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایاکہ جس نماز کے لئے مسواک کی گئی ہو اس کی فضیلت اس نماز سے ستر درجے زیادہ ہے جس کے لئے مسواک نہ کی گئی ہو ، اس کو امام احمد ؒ نے اپنی مسند میں اورامام بیہقی ؒ نے شعب الایمان میں روایت کیا ہے (فتح وم ومشکوۃ جلد اول باب السواک وجمع الفوائد) اور یہ فضیلت ہراُس شخص کو حاصل ہوجائے گی جس نے ایسی وضو کے ساتھ نماز پڑھی ہو جس میں اس نے مسواک کی ہو اگرچہ ا س نے نماز کھڑی ہونے کے وقت نماز کیلئے مسواک نہ کی ہوکیونکہ اصح قول کی بناء پر مسواک سنن دین میں سے ہے سنن نماز میں سے نہیں ہے (ط) بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ﷺ کی یہ حالت تھی کہ وہ مسواک کو قلم کی طرح اپنے کان پر رکھتے تھے۔ ترمذی میں حضرت زید بن خالد سے روایت ہے کہ اصحاب کرام تمام نمازوں کے لئے مسجد میں حاضر ہوتے تھے اوران کی مسواک کا تب کے قلم کی طرح ان کے کان پر رکھی رہتی تھی جب وہ نماز کیلئے کھڑے ہوتے تو مسواک کرلیتے اور پھر مسواک اس کی جگہ پر (یعنی اپنے کان پر) واپس رکھ لیتے تھے (جمع الغوائد وش) اوربعض اپنی مسواک کو اپنے عمامہ کے بیچ میں رکھ لیتے تھے۔ (س) مسواک کے فوائد: مسواک کرنے کے فوائد بکثرت ہیں ، علمائے کرام نے مسواک کے اہتمام میںستر بلکہ ا س سے بھی زیادہ فائدے لکھے ہیں ان میں سے کچھ یہ ہیں۔ (۱) اس میں موت