عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۶)سفر حج پر جانے والے کو رخصت کرتے وقت لوگ اس سے مصافحہ کریں اور اس کو کہیں ’’اے بھائی ہمیں اپنی دعاؤں میں بھول نہ جانا، یا ہمیں اپنی دعاؤں میں شامل رکھنا‘‘ پھر اسے رخصت کریں ۱؎ (۷) گھر سے نکلنے سے پہلے اور باہر نکلنے کے بعد فقراء پر کچھ صدقہ کرنا چاہئے ۔ کرمانی ؒ نے کہا کہ کم از کم سات مسکینوں کو صدقہ دے کیونہ صدقہ دنیا سلامتی کا سبب ہے پس سفر پرروانہ ہونے والے کو چاہئے کہ حسب توفیق صدقہ دے کر اﷲ تعالیٰ سے اپنے لئے سلامتی خریدلے صدقہ کو اپنے ہاتھ میں لے کر یہ کہے ’’ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اِشْتَرِیْتُ سَلاَ مَتِیْ وَسَلَامَۃَ مَنْ مَّعِیَ(اور یہاں ان لوگوں کے نام لے )وَسَلَامَۃَ مَامَعِیَ (اور یہاں اپنے ساتھ والی ہر چیز کا نام لے )مِنْکَ یَا مَوْلَایَ بِھٰذِہِ الصَّدَقَۃِ فَبِعْنِیہِ وَسَلِّمْنِیْ، پھر فقرا میں سے جو شخص اس کے سامنے آئے اس کو کچھ صدقہ دیدے اور یہ کہے ’’ خَرَجْتُ بِحَوْلِ اﷲِ وَقُوَّتِہٖ بِغَیْرِ حَوْلٍ مِّنِّیْ وَلَا قُوَّۃٍ اَلّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ بَرَکَۃَ یَوْمِیْ ھٰذَاوَبَرَکَۃَ اَھْلِہٖ‘‘ ۲؎ (۸) گھر سے روانہ ہوتے وقت نہایت خوش وخرم ہوکر نکلے، غمگین وپژمردہ ہوکر نہ نکلے، اپنے تمام راستے میں اﷲ تعالیٰ سے ڈرتا رہے، تقوٰی اختیار کرے، کثرت سے اﷲ تعالیٰ کا ذکر کرتا رہے، غصہ سے بچتا رہے ، لوگوں کی باتوں پر تحمل وبردباری بہت کرے اور بے فائدہ باتوں کو ترک کرتے ہوئے اطمینان ووقار کو عمل میں لائے ۳؎ سوار ہونا : (۱) جب سوار ہونے کا ارادہ کرے تو دائیں پاؤں سے شروع کرے اور بسم اﷲپڑھے ( یعنی پہلے دایا ں پاؤں بڑھائے ) اور اگر