عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کتب حکمت میں مذکور ہیں باطل ہے اور اہل اسلام میں سے کوئی فرقہ اس کا قائل نہیںہوا۔ اکثر اہل ہنود اور بعض فلاسفہ کفر جو اس کے قائل ہوئے ہیں وہ سخت غلطی پر ہیں اور نہایت لچر باتیں کرتے ہیں۔ ارواح شہداء: اولیاء اللہ اور شہدا ء کی روحیں سبز پرندوں کے جسم کے اندر اخل کردی جاتی ہیں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت رسالت پناہ علیہ الصلوۃ والسلام نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا کہ جب تمہارے بھائی احد کے دن شہد ہوئے تو حق سبحانہ وتعالیٰ نے ان کو سبز پرندوں کے پوٹوں میںجگہ دی تاکہ وہ بہشت کی ہوا میں گشت کریں اور طوبی کی شاخوں پر آشیانہ بنائیں اور بہشت کی نہروں سے پانی پئیں اور آرام کے وقت ان کی خواب گاہ سنہری قندیلیں ہیں جو عرش کے سایہ کی لٹکی ہوئی ہیں ار وہ (ارواح شہداء ) کہتی ہیں کہ اے باری تعالیٰ کون ہے جو ہمارے بھائیوں اور دوستوں کو اس نعمت کی خبر دے جوہم نے حاصل کی ہے تاکہ ان کی رغبت جہاد کے متعلق زیادہ ہوجائے۔(الحدیث ) اس بارے میں اور بھی احادیث ہیں۔ بعض مومنین غیر شہدا کی ارواح بھی قبل حشرجنت میں حاضر ہوتی ہیں اسی طرح جو مرتبہ میں ان سے زیادہ ہیں جیساکہ انبیاء وصدیقین یا اور جس کو اللہ تعالیٰ چاہے، اُس کو بھی جنت مقام ملتاہے ذٰلِکَ فَضلُ اللّٰہُ یُوتِیہِ مَن یَّشَآئاور ان اولیاء وشہدا وغیرہ کی ارواح کو اجازت ہوتی ہے کہ جہاں چاہیں پھریں اور کاملین کی ارواح کبھی کبھی اللہ تعالی کی اجازت سے اس عالم عنصری میں نمایاں ہوکر تصرف بھی کرتی ہیں اور اپنے دوستوں کی مدد کرتی ہیں اور دشمنوں کو سزا دیتی ہیں۔