عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بکری کی قیمت کا چوتھائی حصہ صدقہ کرنا واجب ہوگا اور اگر مونچھ سمیت چوتھائی ڈاڑھی کا آٹھواں حصہ ہے توبکری کی قیمت کا آٹھواں حصہ صدقہ کرنا واجب ہوگا۔ اور تیسرا قول یہ ہے کہ مونچھ کے مونڈنے پر دم واجب ہوگا اس لئے کہ یہ اُن اعضا میں سے ہے جن کو عادۃ ً مونڈا جاتا ہے جیسا کہ صوفیہ وغیرہم ایسا کرتے ہیں ۱؎ علامہ سیدمحمد یاسین میر غنیؒ نے کہا ہے کہ راحج روایت میں کترانے کا حکم بھی منڈانے کی مانند ہے واﷲ تعالیٰ اعلم ۲؎ سر اورڈاڑھی کے علاوہ باقی بدن کے بال مونڈنا : (۱)سر اورڈاڑھی کے علاوہ باقی اعضائے بدن میں چوتھائی حصہ کا مونڈنا کُل کے قائم مقام نہیں ہوتا کیونکہ باقی اعضا کے بعض حصہ کو مونڈنے کی عادت نہیں ہے اس لئے یہ ارتفاقِ کامل نہیں ہوگا حتیٰ کہ اگر مُحرم نے اپنی بغل کااکثر حصہ مونڈا تو اس پر صدقہ ہی واجب ہوگا بخلاف سر اور ڈاڑھی کے پس مذہب یہ ہے کہ وجوبِ دم کے لئے سر اور ڈاڑھی میںچوتھائی حصہ کو مونڈنے کا اعتبار ہوگا اورباقی اعضا میں کامل عضو کے مونڈنے کا اعتبار ہوگا ،محیط اورقاضی خاں میں جو اس کے خلاف مذکور ہے وہ ضعیف قول ہے کیونکہ کسی نے بھی ڈاڑھی اور سر کے علاوہ باقی اعضا میں دم واجب ہونے کے لئے چوتھائی عضو کی قید نہیں لگائی پس اس میں کامل ارتفاق نہیں ہے ۳؎ (۲) اگر احرام کی حالت میں اپنی پوری گردن کے بال مونڈے تواس پر دم واجب ہوگا کیونکہ یہ ایسا عضو ہے جس کو عادۃً مونڈا جاتا ہے ۴؎ اکثر لوگ راحت اور زینت کے لئے ایسا کرتے ہیں ۵؎ اوراگر گردن کا بعض حصہ مونڈا تو صدقہ واجب ہوگا خواہ وہ حصہ پوری گردن کا چوتھا ئی یا اس سے زیادہ ہوا ور پیشانی کا حکم بھی گردن کی طرح ہے ۶؎