عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دم واجب ہوگا اور یہی اَوْجہ (زیادہ واضح)ہے اس لئے کہ نماز کھڑے ہوکر یا بیٹھ کر پڑھنا مشروع ہے پس اس کو بیٹھ کر پڑنے کا التزام اس کی دونوں قسموں میں سے ایک قسم کاالتزام ہے بخلاف نفلی طواف کے کہ کھڑے ہوکر چلنے پر قادر ہونیکی صورت میں گھسٹ کر چلنے کا التزام کرنا ایسا ہے جیسا کہ رکوع وسجود پر قادر ہونے کی حالت میں اشارہ سے نماز پڑھنے کاالتزام کرنا ۱ ؎ (۲۱) اگر کسی شخص نے قسم کھائی کہ وہ حج نہیں کرے گا تووہ حج صحیح کرنے کی صورت میں قسم توڑنے والا ہوگااور حج فاسد کرنے کی صورت میں نہیں اور اگر کسی نے قسم کھائی کہ وہ حج نہیں کرے گا تو وہ جب تک طواف زیارت کا اکثر حصہ ادانہ کرلے قسم توڑنے والا نہیں ہوگا اور اگر یہ قسم کھائی کہ عمرہ نہیں کرے گا تو جب تک طواف عمرہ کا اکثر حصہ ادا نہ کرلے قسم توڑنے والا نہیں ہوگا۔۲؎ (۲۲)اگر کسی نے کہا کہ خدا کی قسم جب تک میں عمرہ نہ کرلوں حج نہیں کروں گا پھر اس نے عمرہ اور حج کااحرام باندھا اور عمرہ کے افعال شروع کئے یہاں تک کہ عمرہ پورا کرلیا تو اپنی قسم کو توڑنے والا نہیں ہوگا یہ منسک الکبیر میں ہے ۳؎ (۲۳)اور اگر کسی شخص نے کوئی نذر مانی اور اسکے متصل انشاء اﷲ تعالیٰ کہا تو اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا ۴؎ نذر کنایہ : (۱)اگر کوئی ایسا لفظ کہا جو احرام کے لازم ہونے پر دلالت کرتا ہے مثلاً یوں کہا کہ اﷲ کے واسطے میرے ذمہ بیت اﷲ تک یا کعبہ یا