عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۴)اوپر بلاخوشبو کے تیلوں میں سے خصوصیت کے ساتھ زیتون اور تِل کے تیل کا ذکر کیا گیا ہے باقی تیلوں کا حکم ان دونوں سے الگ ہے یعنی باقی ہر قسم کے تیل مثلاً چربی، گھی ، بادام روغن، خوبانی کی گری کا تیل اور سرسوں وغیرہ کے تیل کا استعمال جائز ہے اور ان کے استعمال سے ہر حال میں کوئی جزا لازم نہیں ہوتی ۷؎ پس اگر کسی محرم نے گھی یا چربی یا چکتی یا بادام یا مغزخوبانی کا تیل اپنے بدن پر لگایا یا کھایا تو اس پر کچھ واجب نہیں ہے ۔ ۸؎ (۵) اگر کسی محرم نے خوشبودار تیل مثلاً روغنِ بنفشہ وروغنِ گُل وروغنِ چنبیلی وروغنِ لوبان یا اورکوئی تیل جس میں خوشبو ملی ہوئی ہو اپنے کسی بڑے اور پورے عضو کو لگایا تو اس پر بالاتفاق دم واجب ہوگا اس لئے کہ وہ خوشبو ہے اور پورے عضو کبیر سے کم پر لگایا تو صدقہ واجب ہوگا ۹؎ اور بعض فقہا نے زیادہ تیل لگانے کاذکر کیا ہے یعنی کثیر تیل لگانے پر دم واجب ہونا کہا ہے ۔ اور کثیر کے لئے کوئی حد مقرر نہیں کی اور علامہ برجندیؒ نے یہ قید لگائی ہے کہ دیکھنے والا جس کو کثیر کہے وہ کثیر ہے شاید ان کا یہ قول اس صورت کے لئے ہو جبکہ کامل عضوِ کبیر سے کم پر کثیر مقدار میں لگایا ہو کہ اس صورت میں بھی دم واجب ہوگا جیسا کہ پہلے دونوں قولوں میں توفیق بیان ہوچکی ہے واﷲ اعلم ۱۰؎ سِلا ہواکپڑا پہننا سلے ہوئے کپڑے کی تعریف : سلے ہوئے کپڑے سے مراد وہ لبا س ہے جو پورے بدن یا بدن کے کسی عضو کے مطابق بنا ہو ا ہو اوروہ سلائی یا بنائی کے ذریعے یااس کے بعض حصوں کو بعض کے ساتھ چپکاکر یا کسی اور طریقہ سے بدن یاکسی عضو کا احاطہ کرلے اوراس کو معمول کے مطابق پہنا جائے اور وہ کپڑا