عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
خود اپنے لئے اس سے ثواب کی آرزو نہ رکھے اور یہ بھی نیت رکھے کہ جب کبھی صاحبِ حق یا اس کا وارث مل جائے گا اس کو اپنے پاس سے پھر ادا کردے گا اور ان حقوق کی ادائیگی کے ساتھ توبہ کی مذکورہ بالا شرائط کا لحاظ کرتے ہوئے اپنے قصور سے اﷲ تعالیٰ کے سامنے توبہ بھی کرے، اوراگر وہ حقوق ومظالم اعراض سے تعلق رکھتے ہوں مثلاً کسی پر تہمت لگائی ہو یا کسی کی غیبت کی ہو وغیرہ تو ان گناہوں سے شرائط مذکورہ کے ساتھ توبہ کرے اورصاحبِ حق کے سامنے اپنے قصور کا اقرار کرکے معافی مانگے اور اس کو راضی کرے اور اگر اس وقت ایسا کرنا ممکن نہ ہو تو پکا ارادہ کرے کہ جب موقع ملے گا ضرور ان سے معاف کرائے گا پس جب وہ اس کو معاف کردیں گے تو جو کچھ اس پر واجب ہوا تھا وہ اس کے ذمہ سے اترجائے گا اور اگر ان سب باتوں سے عاجز ہو مثلاً یہ کہ جس کی غیبت کی تھی وہ مرچکا ہو یا غائب ہو تو اﷲ تعالیٰ کی سامنے استغفار پڑھتا رہے اور معافی مانگتا رہے اور اﷲ تعالیٰ کی رحمت کا امیدوار ہے کہ وہ ضرور ان حقوق والوں کو اس سے راضی کردے گا کیونکہ اﷲ تعالیٰ جواد وکریم ہے ۱ ؎ ۔ کسی گناہ سے توبہ کرنے کے لئے غسل کرنا مستحب ہے ۲ ؎ اور یہ گناہ کے باطنی اثر کے ازالہ کے لئے اور توبہ کی توفیق حاصل ہونے کا شکرانہ ادا کرنے کے لئے ہے ۳ ؎۔ توبہ کا مستحب طریقہ : ۔مستحب یہ ہے کہ پہلے غسل کرے، اگر غسل نہ کرسکے تو وضو کرلے اوردو رکعت نماز توبہ کی نیت سے پڑھے اس کے بعد درود شریف پھر استغفار پڑھے اور نہایت خشوع و خضوع سے دعا مانگے، جس قدر عاجزی سے رونا گڑگڑانا ممکن ہو اس میں کمی نہ کرے اور حضور قلب وانکساری وقلق کے ساتھ اپنے گناہ وقصور سے توبہ کرے اور اﷲ تعالیٰ کے آگے ہاتھ پھیلا کر بار بار یہ دعا