عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بعض علما نے مقامات قبولیت دعا میں ان مقامات کا مزید اضافہ کیا ہے:۔(۱)نبی کریمﷺ کامولد( جائے پیدائش)۔…(۲)بیت خدیجۃ الکبریٰ ؓ۔… (۳) دارِ ارقم ۔…(۴)غارِثور۔…(۵)غارِحرا وغیرہ۔(ان مقامات کی تفصیل آگے آتی ہے۔مؤلف) فضائل ومسائل آبِ زمزم : (۱)زمزم شریف ایک کنواں ہے جو مسجدِ حرام کے اندر بیت اﷲ شریف سے شرقی جانب ۳۸؍ہاتھ ( ۳۳گز) کے فاصلے پر کنارئہ مطاف کے متصل ہے۔ زمزم کے معنیٰ کثیر کے ہیں چونکہ اس کاپانی بہت زیادہ ہے اس لئے زمزم کہتے ہیں،اس کے علاوہ اس کے اور بھی بہت سے نام ہیں مثلاً طیّبہ، سیّدہ، سالمہ، کافیہ ،مونسہ وغیرہ ۱؎ ۔ یہ کنواں قدیم زمانہ سے موجود ہے اس کے جاری ہونے کی تاریخ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے زمانہ کی طرف لوٹتی ہے جبکہ انہوں نے اپنے بیٹے حضرت اسمٰعیل علیہ السلام اور ان کی والدہ حضرت ہاجرہ ؑ کے ساتھ شام سے مکہ معظمہ کی طرف ہجرت کی اس وقت یہ شہر آباد نہیں تھا۔ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام بحکمِ الٰہی حضرت ہاجرہ اور حضرت اسمٰعیل کواس جگہ جہاں اب بیت اﷲ شریف ہے چھوڑ کر واپس چلے گئے اور حضرت اسمٰعیل پیاسے ہوئے تو ان کی والدہ پانی کی تلاش میں نکلیں اورصفاومروہ کے دوران پانی کی تلاش میںسعی کی اور صفاومروہ پر چڑھیں لیکن پانی نہ ملا، اﷲ تعالیٰ کے حکم سے حضرت جبرئیل ؑ نے اس جگہ جہاں اب چاہِ زمزم ہے اپنے بازو یاایڑی سے زمین کو دبادیا یہاں تک کہ پانی جاری ہوگیا۔ جب حضرت ہاجرہ واپس بچے کے پاس آئیں تو حضرت جبرئیل ؑکو بچے پر سایہ کئے ہوئے اور پانی کو جاری ہوتے ہوئے پایا آپ نے جلدی سے مینڈھ باندھ کر پانی کو حوض کی شکل میں روک لیا پھر بچے کو پلایا ،خود بھی پیا اور وہاں آرام سے رہنے لگیں ۲؎