عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۲۔ شرک فی القدرۃ یعنی اللہ تعالیٰ کی مانند نفع ونقصان دینے یا کسی چیز کی موت وحیات یا کسی اور امر کی قدرت کسی اور کیلئے ثابت کرنا مثلا ً یہ سمجھنا کہ فلاں پیغمبر یاولی یا شہید وغیرہ پانی بر سا سکتے ہیں یابیٹابیٹی دے سکتے ہیں یا مرادیں پوری کر سکتے ہیں یا روزی دے سکتے ہیں یا مارنا اورزندہ کرنا اان کے قبضہ میں ہے اگر وہ ناراض ہوگئے تو ہمارا فلا ں نقصان کردیں گے یا خوش ہوکر ہمیں نفع پہنچائیں گے وغیرہ یہ سب شرک فی القدرۃ ہے۔ ۳۔ شرک فی السمع، یعنی جس طرح اللہ تعالیٰ نزدیک ودور، خفی، وجہر اور دل کی بات سنتا ہے کسی اور کو بھی خواہ وہ نبی ہو یا ولی وغیرہ ایسا ہی سننے والا سمجھنا شرک فی السمع ہے۔ ۴۔ شرک فی البصر:یعنی اللہ تعالیٰ کی طرح کسی مخلوق (نبی یاولی یا شہید وغیرہ) کو یوں سمجھنا کہ چھپی اورکھلی اور دور ونزدیک کی ہر چیز کو اللہ تعالیٰ کی مانند دیکھتا اور ہمارے کاموں کو ہر جگہ پر دیکھ لیتا ہے۔ شرک فی البصر ہے۔ ۵۔ شرک فی الحکم، یعنی اللہ تعالیٰ کی طرح کسی اورکوحاکم سمجھنا اوراس کے حکم کو اللہ تعالیٰ کے حکم کی طرح ماننا مثلاً پیر صاحب نے حکم دیا کہ یہ وظیفہ عصر کی نمازسے پہلے پڑھا کرو تو اس حکم کی تعمیل ا س طرح ضروری سمجھے کہ وظیفہ پورا کرنے کی وجہ سے عصر کا وقت مکروہ ہوجانے کی پرواہ نہ کرے یہ شرک فی الحکم ہے۔ ۶۔ شرک فی العبادۃ۔ یعنی اللہ تعالیٰ کی طرح کسی دوسرے کو عبادت کامستحق سمجھنا یا کسی کیلئے عبادت کی قسم کا فعل کرنا مثلا ً کسی قبر یا پیر کو سجدہ کرنا یا کسی کے لئے رکوع کرنا یا کسی پیر یا پیغمبر ولی یا امام کے نام کا روزہ رکھنا یا کسی کی نذراورمنت ماننا یاکسی گھر یا قبر کا خانہ کعبہ کی طرح طواف کرنا وغیرہ یہ سب شرک فی العبادۃ ہے۔