عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دیر کرے حتی کہ رات ہو جائے تو لوگ امام سے پہلے روانہ ہو جائیں کیونکہ اس نے سنت کے خلاف کیا اور سنت کے خلاف کام میں موافقت نہیں کرنی چاہئے ۵؎ مستحبات وقوف وقوف عرفات میں یہ چیزیں مستحب ہیں : (۱) تلبیہ وتکبیر و تہلیل ودعا وذکرو استغفار و قراتِ قرآن اور نبی کریم ﷺپر درود شریف کثرت سے پڑھنا ۶ ؎ (۲) تضرع وزاری کرنا۔…(۳) خشوع وخضوع ہونا۔…(۴)دعاو مناسک واذکار کی قبولیت کی قوی امید رکھنا ۷؎ پس یہ بات مستحبات میں سے ہے کہ حضور قلب و تضرع و خشوع و خضوع والحاح کے ساتھ دعاکرے اور قبولیت کی قوی امید رکھے ۸ ؎ ۔ (۵) امام کے پیچھے اور اس کے قریب کھڑا ہونا ( جبکہ کسی کو تکلیف پہنچائے بغیر ممکن ہو ۹ ؎ )اوراسی طرح (حسبِ موقع) اس کے داہنی اور بائیں جانب کھڑا ہونا بھی مستحب ہے، اس کے آگے کھڑا ہونانا جائز ہے ۱۰؎ اور جس قد رامام سے زیادہ قریب ہو گا افضل ہو گا ۱۱؎ یعنی جبکہ کسی کو تکلیف پہنچائے بغیر ممکن ہو ۱۲؎ ۔ (۶) رسول اﷲ ﷺ کے موقف ( کھڑا ہونے کی جگہ ) میں کھڑاہونا وہ مسجد صخرات کی جگہ ہے اور وہاں سیا ہ پتھر بچھائے ہوئے ہیں اگر وہاں کھڑا ہونا ممکن نہ ہو تو جس قد ر ممکن ہو اس کے قریب کھڑا ہونا مستحب ہے ، جبل رحمت جو کہ وسط عرفات میں ہے کے اوپر چڑھنا جیسا کہ عوام الناس کرتے ہیں اور اس کو عرفات کے باقی حصہ پر ترجیح دیتے ہیں اس کی کچھ اصلیت نہیں ہے یہ صاف صریح غلطی اور سنت کی مخالفت ہے معتمد علمائے کرام و فقہائے عظام میں سے کسی نے جبل رحمت پر چڑھنے کی کوئی فضیلت بیان نہیں فرمائی