عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہ خاتم الانبیا والمرسلین سیدا لاولین والآخرین حضرت محمد رسول اﷲ ﷺ بھی اس کا طواف کرتے تھے اور اسی کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنے کا آپ کا حکمِ الٰہی تھا اور اب قیامت تک کے لئے وہی اور صرف وہی خدا پرستوں کے لئے واحد قبلہ ہے ، حطیم میں بکثرت داخل ہونا مستحب ہے کیونکہ وہ بھی بیت اﷲ کا ایک حصہ ہے اور اس میں داخل ہونا آسان ہے اور اگر اپنے آپ کو اور کسی دوسرے کو تکلیف پہنچائے بغیر بیت اﷲ شریف میں داخل ہونا میسر ہوجائے تو داخل ہونا مستحب ہے لیکن بیت اﷲ کے دربانوں کو رشوت دے کر داخل نہ ہوں کیونکہ یہ حرام ہے ، اسی طرح خانہ کعبہ کے اندر داخل ہوکر نماز پڑھنا اور دعا کرنا بھی مستحب ہے۔ ( بیت اﷲ شریف میں داخل ہونے کے آداب ومسائل زیاراتِ مدینہ منورہ سے پہلے متفرقاتِ حج میں الگ عنوان سے درج ہے وہاں ملاحظہ فرمائیں، مؤلف) ہر دفعہ مسجد الحرام میں داخل ہوتے وقت اعتکاف کی نیت کرلیا کرے ہر مسجد میں داخل ہوتے وقت یہ نیت کرنا مستحب ہے پس مسجدِ حرام میں داخل ہوتے وقت تو افضل ترین ہوا اور نفلی اعتکاف کی اقل مدت ایک لحظہ ( ساعت ) ہے۔ حج کے چھ دن پہلا دن ( ۸؍ذی الحجہ) مکہ معظمہ سے منیٰ کو روانگی : مفرد حج والے آفاقی شخص کااحرام بندھا ہوا ہے اب اس کو آٹھویں ذی الحجہ کو منیٰ جانا ہے جو مکہ معظمہ سے تین ساڑھے تین میل ہے، پیدل جانا بھی کچھ مشکل نہیں ہے اگر ہمت کرسکیں تو بہتر یہی ہے کہ پیدل ہی جائیں، چونکہ اب مکہ معظمہ مستقل واپسی بارہویں یا تیرہویں ذی الحجہ کو