عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دوسرے ایام کے ساتھ ضمنا داخل ہونے کے باوجود اس کی خصوصیت کے اعبار سے مرر ہوتا ہے اور اس کی پوری بحث کتب الصول فقہ میں ہے۔ روزہ کا وقت: روزہ کا وقت صبح صادق کے طلوع ہونے سے ہے یعنی جس وقت کہ صبح صادق کی روشنی آسمان کے کنارے پر افق کے متوازی پھیلتی ہے شروع ہوتا اور آفتاب کے غروب ہونے تک ہے اس بارے میں اختلاف ہے کہ روزہ کے شروقع ہونے کا وقت صبح صادق کے طلوع ہونے پر ہے یا اس کے روشن ہونے اور پھیل جانے پر روزہ کے بارے میں پہلے قول میں احتیاط زیادہ ہے اور دوسرے قول میں آسانی و گنجائش زیادہ ہے اکثر علمائے نے اسی کو اختیار کیا ہے۔ اور فجر صادق وہ سفیدی ہے جو افق مشرق میں شمال سے جنوب کی طرف عرض میں پھیلی ہوتی ہے اور تیزی سے پھیلتی جاتی ہے اور سفیدی جو طول میں زمین سے آسمان کی طرف (ستون)(ستون کی مانند ) پھیلتی ہے وہ مراد نہٰں ہے کیونکہ وہ صبح کا ذب ہے اس لئے وہ جلدی ہی چلی جاتی ہے اور اس کے پیچھے اندھیر ا ہو جاتا ہے ۔اور غروب آفتاب سے مراد تمام قرص آفتاب کا افق سے ظاہری طور پر بالکل نـظر سے غائب ہوجاتا ہے حقیقی طور پر افق سے غائب ہونا مراد نہیں ہے کیونکہ اس اس کی تحقیق سوائے چند ماہر لوگوں کے کے ممکن نہیں ہے۔ اور یہی وجہ سے کہ جو شخص مثلا ً سکندریہ میں عام سطح زمین پر ہے اور اس کی نظر سے سورج غائب ہوچکا ہے اس کے لئے افطار کا وقت ہوگیا اور اس وقت جبکہ غروب ظاہر ہوجائے ورنہ جب مشرق سے سیاہی اوپر کو بلند ہونی شروع ہوجائے اس وقت تک روزہ کا وقت ہے پس غروب سے مراد سورج کے تمام قرص کے غائب ہوجانے کے