عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مسواک کرنا مستحب ہے (فتح وبحروش وم غیرہا ملتقطاً) (۱۳) جمعہ کے دن مسواک کرنا مستحب موکدہ ہے (کماور دفی الحدیث) جس شخص کو مسواک پر ہمیشگی کرناتکلیف دیتا ہو اس کو اس پر ہمیشگی کرنا مستحب نہیں ہے بلکہ وہ کبھی کبھی کرلیا کرے۔ (ط) وضو میں مسواک کرنے کا وقت: وضو میں مسواک کرنے کے مسنون وقت کے متعلق فقہا میں اختلاف ہے نہایہ اورفتح القدیر میں یہ ہے کہ کلی کے وقت کی جائے اور بدائع اور مجتبیٰ میں ہے کہ وضو شروع کرنے سے پہلے کی جائے اوراکثر کا عمل پہلے قول پر ہے کیونکہ یہ صاف کرنے میں زیادہ کامل ہے (بحروش وم وط) دونوں قول راحج ہیں اوردونوں پر عمل کی گنجائش ہے بہتر یہ ہے کہ جس کے دانتوں سے خون نکلتاہو وہ وضو شروع کرنے سے پہلے اور جس کے خون نہ نکلتا ہو وہ کلی کے وقت کرے۔ (از فضائل مسواک) مسواک کے آداب وصفات: (۱) مسواک تلخ درخت کی شاخ یا جڑ کی ہو (فتح وبحروع ومجمع وعنایۃ) کیونکہ ایسی مسواک منھ کی بد بو کودور کرکے منھ میں خوشبو کرتی ، دانتوں کو مضبوط بناتی اورمعدے کو قوت دیتی ہے (ع ومجمع و عنایۃ) اس سے بلغم اچھی طرح کٹ جاتاہے ، سینہ خوب صاف ہوجاتا اور کھانا خوب ہضم ہوتاہے، افضل یہ ہے کہ مسواک پیلو کی جڑ کی ہو (آنحضور ﷺ) نے اس کی تعریف فرمائی ہے) پھر زیتون کی شاخ کی افضل ہے (ط وش) اس کی بھی حدیث میںفضیلت آئی ہے۔ عینی نے طبرانی اوسط سے حدیث مرفوع روایت کی ہے کہ بہتر ین مسواک زیتون کے مبارک درخت کی ہے یہ منھ کو خوشبودار کرتی اورمنھ کی بد بوکو دور کرتی ہے ، یہ میری اورمجھ سے پہلے انبیا ء (علیہم السلام) کی مسواک ہے (غایۃ الاوطار) انار ، ریحان، بانس اور ہرایذا دینے والے درخت یا پھل دار درخت یا خوشبو دار درخت کی شاخ سے مسواک کرنا مکروہ ہے اور زہریلے درخت کی