عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
نہ کسی کو بتائے اور نہ شکار کرنے میں کسی کی مدد کرے ۳؎ (جزا کی تفصیل جنایات کے بیان میں ملاحظہ ہو، مؤلف) (۲) جُوں کا مارنا اور اس کو دھوپ وغیرہ میں پھینکنا اور کسی دوسرے کی جوں کو دور کرنا مطلقاً اور اس کے مارنے کا امر کرنا اور اس کی طرف اشارہ کرنا جبکہ مشار’‘ الیہ اس کو قتل کردے اور جُوں کو ہلاک کرنے کے لئے اپنے کپڑے کو دھوپ میں ڈالنا اور اس مقصد کے لئے کپڑے کو دھونا یہ سب امور احرام کی حالت میں منع ہیں ۴؎ (فائدہ) : حرم کے ممنوعات میں سے سوائے اذخر کے حرم کا درخت وگھاس کا ٹنا اوراس کو اکھاڑنا اور جانوروں کو چرانا ہے ۵؎ اور یہ حکم اس شخض کے لئے بھی ہے جو احرام کی حالت میں نہ ہو ۶؎ مذکورہ بالا ممنوعاتِ احرام میں سے فسوق و جدال کے سوا سب کے ارتکاب پر اکثر جزا لازم آتی ہے اور جن چیزوں کی حرمت کا بیان ہو اہے اگر کسی حاجی نے ان میں سے کسی حرام فعل کا ارتکاب کیا تو اس کا حج مبرور نہیں ہوگا اور اوپر جس قدر محرمات بیان ہوئے یہ سب محرماتِ احرام ہیں سوائے حرم کا درخت کاٹنے کے کہ اس کی حرمت کا تعلق حج کے ساتھ نہیں اور نہ ہی حالت ِ احرام کے ساتھ مخصوص ہے ۷؎ (یعنی خواہ احرام کی حالت میں ہو یا بغیر احرام کے ہو ہر حال میں منع ہے، محظورات کی مزید تفصیل اور ان کی جزا کا بیان باب الجنایات میں ملاحظہ فرمائیں،مؤلف) مکروہاتِ احرام مکروہاتِ احرام یعنی وہ ممنوعات جن کا ارتکاب مکروہ ہے اوران کے کرنے پر کوئی جزالازم نہیں آتی یہ ہیں :۔