عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
طواف کے اقسام اور اُن کے احکام طواف کی سات قسمیں ہیں ۸؎ ان میں سے تین حج کے طواف کے لئے مخصوص ہیں اور ایک عمرہ کے لئے اور باقی تین قسم کے طواف عام ہیں اُن کے لئے حج یا عمرہ کا ہونا ضروری نہیں ہے ۹؎ قسمِ اوّل، طوافِ قدوم : یعنی مکہ مکرمہ میں داخل ہوتے وقت کا طواف(۱)اس کو طوافِ تحیت، وطوافاللقاء وطوافِ اوّل عہدِ بالبیت وطواف احداث العہد بالبیت وطواف الوارد وطواف الورود بھی کہتے ہیں ۱۰؎۔ (۲) عام معتمد کتابوں کے مطابق طوافِ قدوم اُس آفاقی کے لئے سنت ہے جو مفرد حج یاقِران کرے بخلاف صرف عمرہ یا حجِ تمتع کرنے والے کے کہ اس کے لئے یہ سنت نہیںہے خواہ وہ آفاقی ہی ہو، اور اسی طرح اہلِ مکہ اور اُن لوگوں کے لئے بھی سنت نہیں ہے جو اہلِ مکّہ کے حکم میں ہیں یعنی وہ آفاقی جس نے مکہ مکرمہ میں سکونت اختیار کرلی ہو یا پندرہ دن سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت کرکے مقیم ہوگیا ہو اور اس طرح وہ اہلِ مکہ سے ہوگیا ہو اور اسی طرح جو لوگ میقات اور حلّ (میقات سے حدودِ حرم تک کی درمیانی جگہ ) کے رہنے والے ہوں یعنی میقاتی اور حلّی لوگ بھی اس بارے میں اہلِ مکہ کے حکم میں ہیں جب وہ مفرد حج کا احرام باندھیں تو ان کے لئے بھی طوافِ قدوم سنت نہیں ہے لیکن اگر کوئی اہلِ مکّہ یا جو شخص اہلِ مکہ کے حکم میں ہوگیا ہو حج کے مہینوں سے پہلے میقات سے باہر آفاق میں چلاجائے پھر وہ وہاں سے مفرد حج یا قِران کا احرام باندھ کر واپس مکہ شریف میں آئے تو اب اس کے لئے بھی طوافِ قدوم کرنا سنت ہے اور اگر مکی یا جو اہلِ