عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آفاقیوں کے مواقیت : (۱) میقات سے مراد یہاں میقات ِ مکانی ہیں اور اہلِ آفاق(آفاقی) وہ سب لوگ ہیں جو حدودِ مواقیت سے باہر رہتے ہوں اوراسی طرح اہلِ حرم یا اہلِ حلّ میں سے جو شخص حدود مواقیت سے باہر یعنی اہلِ آفاق میں چلاگیا وہ بھی آفاقی کے حکم میں ہوگیا ۱؎ (۲) وہ مواقیت جن سے آفاقی کو احرام باندھے بغیر آگے بڑھنا جائز نہیں ہے پانچ میقات ہیں ۲؎ (اول)ذوالحلیفۃ : یہ مدینہ طیبہ کی طرف سے آنیوالوں کے لئے میقات ہے یعنی مدینہ طیبہ کے رہنے والوں کے لئے اور ان لوگوں کے لئے جو اس میقات سے ہوکر گزریں یہی میقات ہے (پس مصر وشام ودیار مغرب کے جو لوگ مدینہ منورہ کے راستہ سے آتے ہیں ان کا میقات بھی یہی ہے ۳؎) ذوالحلیفہ اسم تصغیر کے صیغہ سے ہے اور یہ مکہ معظمہ سے تمام مواقیت سے زیادہ فاصلہ والا میقات ہے او ر اس جگہ کچھ کنوئیں ہیں جن کو عوام میں آبارِ علی یا بِیر علی کے نام سے موسوم کیا جاتاہے (اور آج کل یہی نام مشہور ہوگیا ہے) جہاں یہ مقام واقع ہے اس کو وادی عتیق کہتے ہیں ۴؎ ذوالحلیفہ مدینہ منورہ سے علی اختلاف الروایات چھ یا سات یا چار میل کے فاصلہ پر ہے اور سید نورالدین علی سمہودی نے تاریخ مدینہ میں کہا ہے کہ ’’میں نے مسجد نبوی ﷺ کے باب السلام سے ذوالحلیفہ کی مسجد شجرہ کے دروازہ کی چوکھٹ تک پیمائش کی تو میرے ہاتھ کی پیمائش سے جو کہ چوبیس انگشت کا ہے یہ فاصلہ انیس ہزار سات سو ساڑھے بتیس ذراع( ہاتھ) ہوااھ‘‘ اور یہ پانچ میل سے کم ہوتا ہے کیونکہ ہمارے نزدیک میل لوہے کے آج