عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱۹) دنیوی امور میں جھگڑا نہ کرنا یعنی شتر بانوں ، موٹر ڈرائیوروں وغیرہ اور ساتھیوں کے ساتھ مباح جھگڑا بھی نہ کرنا، دینی امور کے متعلق کچھ کہنا سننا منع نہیں ہے ۔ (۲۰) وقوف کے وقت میں اعمال خیر بہت کرنا ، مثلاً کھانا کھلانا پانی پلانا، فقراء پر صدقہ کرنا ، ہمسایوں پر احسان کرنا ، مسکینوں پر رحم کرنا اور غلام آزاد کرناوغیرہ سب اچھے کام کرنا ۱؎ ۔… (۲۱) سنت یہ ہے کہ اس وقت دعا و تکبیر و تہلیل و تلبیہ واستغفار و قرات قرآن شریف و درود شریف کی کثرت کرے اور ان امور میں کسی قسم کی بھی کو تا ہی نہ کرے کیونکہ اس دن کے اعمال میں کمی و کوتا ہی کا پھر تدارک نہیں ہو سکتا اور دل کی مذمت کے ساتھ زبان سے تمام خلاف شرع امور کے متعلق تو بہ واستغفار بکثرت کرے اور ذکر کے ساتھ گر یہ وزاری کی بھی کثرت کرے پس وہاں پر آنسو بہائے جائیں گناہوںسے معافی مانگی جائے اور اپنے تمام مقاصدو خواہشات مشروعہ کے پورا ہونے کی امیدر کھی جائے کیونکہ یہ ایک عظیم مجمع اور بہت ہی اہم موقف ہے اس جگہ اﷲ تعالیٰ کے بہت سے عباد صالحین اور اولیائے مخلصین جمع ہو تے ہیں اور یہ دنیا کا سب سے بڑا اجتماع ہے ۔ روایت ہے کہ اگر عرفہ کا دن جمعہ کے روزو اقع ہو تو تمام اہل موقف کی مغفرت کردی جاتی ہے اور جمعہ کے دن کا حج باقی دنوں کے حج سے ستر حج کی برابر افضل ہے جیسا کہ حدیث شریف میں وارد ہے پس وقوف کے روز لڑائی جھگڑے گالی گلوچ نفرت وبد کلامی سے پوری طرح بچنا چاہئے بلکہ ایسے افضل دن میں فضول مباح کلام سے بھی پر ہیز کرنا چاہئے ۲؎ محرمات وقوف عرفہ : وقوف عرفات میں جس فعل کے ارتکاب سے گناہ اور دم لازم آتا ہے وہ فقط ایک ہی ہے اور وہ واجب کا ترک