عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
عنہ اور جبلِ اُحد کی درمیان ایک احاطہ میں ہیں یہ قبریں اعراب کی ہیں ، یہ سب شہدائے اُحد میں سے نہیں ہیں ، اور اُحد کی مسجدوں میں سے ایک مسجد الفسح ہے جو شعبِ مہر اس کی طرف جاتے ہوئے دائیں طرف جبلِ احد سے متصل ہے اس مسجدکی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ کہا گیا ہے یہاں آیتِ مبارکہ ’’ یَا اَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْ اِذَاقِیْلَ لَکُمْ تَفَسَّحُوْ فِیْ الْمَجَالِسِ فَافْسَحُوْا یَفْسَحِ اﷲُ لَکُمْo ‘‘نازل ہوئی تھی اور کہتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ نے احد کے قتال سے فارغ ہونے کے بعد ظہر وعصر کی نماز یہاں پڑھی تھی۔ ( ابن جماعہ نے لکھا ہے کہ اس مسجد سے قبلہ کی طرف جبل میںایک جگہ آدمی کے سر کی مقدار گڑھا ترشا ہواہے ،کہتے ہیں کہ اس جگہ کے نیچے جو پتھر ہے اس پر پیغمبرِ خدا ﷺ بیٹھے تھے ۳؎ ) دوسری مسجد رکنِ جبل عینین ہے جو اس پہاڑ کی شرقی جانب ہے ، یہ پہاڑ حضرت امیر حمزہ کے مشہد سے قبلہ کی جانب ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں حضرت حمزہ رضی اﷲ عنہ کے نیزہ لگا تھا اور یہ کہ اس جگہ رسول اﷲ ﷺ نے نماز پڑھی ہے ۔ تیسری مسجد وادی ہے جو کہ مسجد مذکورہ نمبر۲ کے قریب جبلِ عینین کے شمال کی جانب وادی کے کنارے پر واقع ہے ، کہا جاتا ہے ہے کہ حضرت حمزہ رضی اﷲ عنہ پہلی جگہ ( نیزہ لگنے کی جگہ ) سے چل کر اس جگہ گرگئے تھے اور بعض نے کہا ہے کہ جب آپ کو شہید کردیا گیا تو اسی جگہ جبل الرماۃ کے نیچے دفن کردیا گیا پھر رسول اﷲ ﷺ کے حکم سے بطنِ وادی سے اٹھا کر موجود مشہد میں دفن کردیا گیا ۱؎ مساجدِ مدینہ منورہ مدینہ منورہ میں مسجدِ نبوی ﷺ کے علاوہ شہر کے اندر اور شہر کے آس پاس بہت سی مساجد ہیں جن میں سید المرسلین محبوبِ رب العالمین ﷺ یا آپ کے اصحاب نے نماز