عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۲) طواف بیت اﷲ شریف کے باہر مسجد کے اندر سے کرنا اور بیت اﷲ کے اندر سے طواف نہ کرنا ۱۸؎ پس اگر بیت اﷲ کے اندر سے اس کی دیواروں کے گرد طواف کیا تو درست نہیں ہوگا اور طواف کا بیت اﷲ شریف کے باہر سے ہونا بھی ظاہرالروایت میں رکن ہے شرط نہیں ہے ۱۹ ؎ (۳) طواف خود کرنا ، خواہ کوئی شخص اس کو اُٹھائے ہوئے طواف کرائے یا اونٹ وغیرہ پر سوار ہوکر کرے خواہ عذر سے ایسا کرے یا بغیر عذر کے، پس طواف میں نیابت جائز نہیں لیکن پانچ شخصوں کے لئے طواف میں نیابت جائز ہے اور وہ یہ ہیں : بیہوش، مریض جو سویا ہو اہو ، وہ مجنون جس کو احرام باندھنے سے پہلے جنون لاحق ہوا ہو اور طواف کی ادائیگی کے وقت بھی اس کا جنون قائم ہو(ان کی تفصیل بے ہوش وغیرہ کے حج کے بیان میں مذکور ہے، مؤلف) بے سمجھ بچہ اور بالغ مجنون، یعنی جو جنون کی حالت میں بالغ ہوا ہو جبکہ ان دونوں کی طرف سے ان کے ولی نے احرام باندھا ہو ۱؎ (تفصیل نابالغ و مجنون کے حج کے بیان میں آئے گی انشاء اﷲ ، مؤلف) واجباتِ طواف : یعنی وہ افعال جن کی ادائیگی کے بغیر طواف درست تو ہوجاتا ہے لیکن اگر ان میں سے کسی ایک کو بھی ترک کرے گا تو اس کی تلافی کے لئے اس پر دم واجب ہوگا۔ واجباتِ طواف سات ہیں ۲؎ اور اصول یہ ہے کہ جس فعل کے ترک پر دم واجب ہوتا ہے اس فعل کا ادا کرنا واجب ہے ۳؎ (۱) حدثِ اکبر وحدثِ اصغر سے پاک ہونا ۴؎ یعنی نجاستِ حکمیہ سے پاک ہونا واجب ہے اور یہی صحیح مذہب ہے اگر چہ اس سے گنہگار ہونے اور کفار ہ واجب ہونے میں اختلاف