عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دجال ِموعود: دجال مشتق ہے دَجَل سے کہ جس کے معنی لغت میں خلط اور مکر اور تلبیس کے ہیں اور کبھی دجل کذب کے معنی میں آتا ہے اس معنی سے بہت دجال ہوں گے۔ نبی ﷺ نے فرمایا وَاِنَّہُ سَیَکُونُ فِی اُمَّتِی کَذَّابُونَ ثَلٰثُونَ کُلُّھُم یَزعَمُ اَنَّہُ نَبِیُّ اللّٰہِ وَاَنَا خَاتَمُ النَّبِیِینَ ’’عن قریب میری اُمت میں تیس آدمی نبوت کا جھوٹا دعویٰ کریں گے حالانکہ میں خاتم النبین ہوں‘‘ اور ایک روایت میں دَجَّالُوْنَ کَذَّابُوْنَ آیا ہے لیکن دجال ِموعود ایک خاص شخص ہے قوم یہود سے جس کالقب مسیح ہو گا دا ہنی آنکھ اندھی ہوگی جس میں انگور کے دانہ کی ماند ناخو نہ ہوگا اور اس کے بال بہت پیچید حبشیوں کے بالوں کی مانند ہوں گے ایک بڑا گدھا اُس کی سواری کا ہوگا اور اُس کے ماتھے پر بیچ میںکفر اس طرح ’’ک ف ر‘ لکھا ہوگا کہ جس کو ہر ذی شعور پڑھ لے گا۔ اول ملک شام اور عراق کے درمیان ظاہر ہو کر نبوت کادعویٰ کرے گا اس کے بعداصفہان میں آئے گا اور ستر ہزار یہودی اس کے تابع ہوں گے اور وہاں وہ خدائی کا دعویٰ کرے گا اس کے ساتھ آگ ہوگی جس کو وہ دوزخ کہے گا اور ایک باغ ہوگا جس کانام بہشت رکھے گا اور اصل میںجس کو وہ بہشت کہے گا وہ دوزخ اثر ہوگا اور جس کو وہ دوزخ جنت کی تاثیر رکھتی ہوگی پس وہ زمین میں دائیں بائیں فساد ڈالتا پھرے گا اور زمین میں بادل کی طرح پھیل جائے گا اور اس کے ظہور سے پہلے بڑ اسخت قحط ہو گا وہ عجیب عجیب کرشمے دکھا کر لوگوں کو پھنسا ئے گا اور یہ سب کرشمے استدراج کا حکم رکھتے ہیں۔ گھرِے ہوئے مسلمانوں کیلئے تسبیح وتہلیل، روٹی اور پانی کا کام دے گی یعنی بھوک وپیاس دور کرے گی۔ پھر وہ یمن سے مکہ کی طرف آئے گا لیکن فرشتوں کی حفاظت کے سبب مکہ میں داخل نہ ہو سکے گا۔ پھر وہاں سے مدینہ منورہ کا قصد کرے گا اور مدینہ منورہ کے قریب اُحد پہاڑ کے پاس ڈیرے ڈالے گا اور مدینہ منورہ کے اُس وقت