عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہدی (قربانی) تمتع یا قران کی ہے تو اس جانور کے پاس پہنچنے سے پہلے ہی یعنی اس طرف روانہ ہوتے ہی احرام میں داخل ہوجائے گا۔ پس جب وہ اس قربانی کے جانور سے جاملا اور اس کو لے چلا تو اب اس کی نیت عمل کے ساتھ مل گئی جو احرام کی خصوصیات میں سے ہے اور وہ اس طرح محرم ہوگیا جیسا کہ ابتداء میں قربانی کا جانور ہانکنے سے ہوتا ہے ۔ ۱؎ واجباتِ احرام : احرام کے واجبات دو ہیں : (۱) میقات سے احرام باندھنا (یعنی اس سے مؤخر نہ کرنا ، مؤلف) (۲) ممنوعاتِ احرام سے بچنا ۲؎ اور سلے ہوئے کپڑے اتار دینا بھی واجبات میں سے ہے پس اگر سلے ہوئے کپڑے پہن کر احرام باندھا تو یہ مکروہ ہے اور اس پر ان کپڑوں کو اتارنا واجب اور اس کی جنایت کی جزا لازم ہے ۳؎ (تفصیل آگے آئے گی، مؤلف) اور ممنوعات کے ترک کا واجب ہونا اس لحاظ سے ہے کہ ان کے ترک کا تدارک دم اور کفارات کے ذریعہ سے ہوجاتا ہے اور یہ اس بات کے منافی نہیں ہے کہ ممنوعات کا ترک کرنا فرض ہے ۔ ۴؎ سننِ احرام : احرام کی سنتیں نو ہیں۔ (۱) حج کا احرام حج کے مہینوں میں باندھنا، کیونکہ ان سے پہلے احرام باندھنا احناف کے نزدیک مکروہ ہے اور امام شافعی ؒ کے نزدیک بالکل جائز ہی نہیں ہے۔ ۵؎ (۲) اپنے ملک کے میقات سے احرام باندھنا جبکہ اس سے گزر ہو ورنہ اپنے راستہ کی میقات سے باندھنا اور اپنے ملک یا راستہ کی میقات کے علاوہ کسی دوسرے میقات سے