عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سرے سے کرنا اس وقت مستحب ہے جبکہ طواف کا اکثر حصہ ادا کرنے سے پہلے تفریق ہوئی ہو ۶؎(خلاصہ یہ ہے کہ طواف کے چکروں میں تفریق اگر بلا عذر ہوئی ہو تو مطلقاً نئے سرے سے طواف کرنا مستحب ہے خواہ طواف کا اکثر حصہ اداکرنے سے پہلے تفریق ہوئی ہویا بعد میں اور اگر عذر کے ساتھ تفریق ہوئی ہوتو اگر طواف کا اکثر حصہ ادا کرنے سے پہلے تفریق ہوئی تو نئے سرے سے کرنا مستحب ہے اور اگر اکثر حصہ یعنی چار چکر اداکرنے کے بعد تفریق ہوئی ہوتو نئے سرے سے کرنا مستحب نہیں ہے بلکہ اسی پر بِنا کرکے پورا کرے اور سعی کے چکروں میں تفریق اگر بلاعذر ہوئی ہوتو مطلقاً نئے سرے سے ادا کرنا مستحب ہے اور اگر عذر سے تفریق ہوئی ہوتو نئے سرے سے ادا کرنا مطلقاً مستحب نہیں ہے بلکہ اسی پر بنا کرکے پورا کرے، مؤلف) (۶) سعی سے فارغ ہونے کے بعد مسجد الحرام میں آکر دورکعت نماز نفل ادا کرنا ۷؎ تنبیہہ : سعی کے بعد کے دوگانہ کا مروہ پر پڑھنا مکروہ ہے کیونکہ یہ بدعت ہے ۸؎ (۷) بدن کا حدثِ اصغر سے پاک ہونا اور بدن ولباس کا نجاستِ حقیقیہ سے پاک ہونا ۹؎ مباحاتِ سعی مباحاتِ سعی تین ہیں ۱۰؎۔(۱) وہ جائز کلا م جس کی سعی کی حالت میں ضرورت لاحق ہو اور وہ اس کو سعی سے مشغول کرنے والا اور خشو ع کے منافی نہ ہو مباح وجائز ہے اور فضو ل و لایعنی وبے ضرورت کلام کا ترک کرنا ہر وقت افضل ہے پس سعی میں جو کہ عبادت ہے بلاضرورت کلام کا ترک کرنا بدرجہ اولیٰ افضل ہے ۱۱؎