عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
اضافت بادنیٰ تعلق کی وجہ سے اس گڈھے کو بھی قبر کہہ دیتے ہیں اور قبر کی تنگی وکشادگی سے روح کی تنگی و کشادگی مراد ہے اور ا س میں کوئی اشکال نہیں ( پس خوب سمجھ لیں ) بعض اوقات زمین پر بھی اس عذاب وثواب کے اثرات مرتب ہوکر اہل دنیا کی عبرت کے لئے ظاہر ہوتے رہتے ہیں۔ فائدہ: علماء نے مسلمان کے گناہ معاف ہونے کے دس سبب لکھے ہیں: ۱۔ توبہ، ۲۔ استغفار، ۳۔ نیک اعمال، ۴۔ دنیا میں کسی بلا میں گرفتار ہونا، ۵۔ ضغطئہ قبر، ۶۔ مسلمانوں کی دعا کی برکت، ۷۔ مسمانوں کا صدقہ جو اس کی طرف سے دیاجائے، ۸۔ قیامت کی سختی، ۹۔ آنحضرت ﷺ کی شفاعت، ۱۰۔ محض رحمت الٰہی۔ جو شخص کفار کے مقابلے میں ثابت قدم رہے پھر غالب ہوجائے یا شہادت پائے وہ قبر میں منکر نکیر کے سوا ل وجواب سے محفوظ رہے گا جو شخص جمعہ کی رات یاجمعہ کے دن وفا ت پائے گا وہ بھی عذاب قبر سے محفوظ رہے گا۔ بعض علماء فرماتے ہیں کہ انبیاء علیہم السلام سے اور مسلمانوں کے نابالغ لڑکوں (اولادوں ) سے شہیدوں سے بھی قبر میں سوال نہ ہوگا۔مختصر یہ کہ جس سے سوال کرنے کا حکم الہیٰ ہو گا اس سے سوال کریں گے اور جس کیلئے حکم نہ ہوگااس سے سوال نہ کریں گے اور اس کو بے سوال وجواب قبر میں راحت وعیش وثواب دیا جائے گا وَاللّٰہُ یَختَصرُّ بِرَحمَتِہٖ مَن یَّشَآئُ (البقرہ : ۱۰۵) ’’اور اللہ تعالیٰ خاص کر لیتا ہے اپنی رحمت سے جس کو چاہتاہے ‘‘ منکر نکیر فرشتوں کی ایک جماعت ہے جن کی تعداد بے شمار ہے اور ان میں سے دو فرشتے ہر شخص کے پاس جاتے ہیں۔ تناسخ (آواگون ): مسلمانوں کے عقیدے کے بالکل خلاف ہے یعنی کسی انسان کی روح اس جہان میں دوبارہ جنم لینے نہیں آتی، کیونکہ یہ تناسخ قرآن واحادیث اور عقلی دلائل سے جو کہ