عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کسی کو ہبہ کردینا جائز نہیں ہے بلکہ اس کو فقرا پر صدقہ کرنا واجب ہے ۶؎ ۔ اور صحیح یہ ہے کہ اس کا دودھ نکالنے اور اس کی پشم اتارلینے میں مالداروفقیر دونوں کے لئے یکساں حکم ہے ۷؎ (۵) اس کا گوبر اور مینگنیاں صدقہ کردے اور اگر اس کو چارہ دیتا ہوتو جو کچھ مال اس کے دودھ سے کمایا ہے یا اسکے گوبر سے نفع اٹھایا ہے وہ اس کا ہے اس میں سے کچھ صدقہ نہ کرے ۸؎ (۶) اگر ذبح سے پہلے ہدی یا قربانی کے جانور نے بچہ دیا تواس کے بچے کو بھی اس کے ساتھ ذبح کردے اورا س بچے کے گوشت میں سے نہ کھائے بلکہ اس کو صدقہ کردے، اگر اس میں سے کھالیا جس قدر کھایا ہے اس کی قیمت صدقہ کردے ۔ مستحب یہ ہے کہ اس کو زندہ صدقہ کردے ، اگر بچہ کو فروخت کردیا تو اس کی قیمت فقرا پر صدقہ کردے ۹ ؎ اور اگر اس کی قیمت سے ہدی خرید کرے تو بہتر ہے ۱۰؎ ہدی کے ہلاک یا عیب دار ہوجانے کے احکام : (۱)اگر ہدی کے جانور اپنے ذبح کے مقام یعنی حدودِ حرم میں پہنچنے یا ذبح کے معینہ وقت سے پہلے راستہ میں ہلاک ہوگیا اور وہ ہدی اس کے ذمہ اﷲ تعالیٰ کی جانب سے واجب تھی تو اس کی جگہ دوسری ہدی ذبح کرنا اس پرواجب ہے کیونکہ اس کے ذمہ ایک غیر معین بکری ذبح کرنا واجب تھا وہ اب بھی اس کے ذمہ باقی ہے اس لئے کہ جب تک وہ اپنے ذبح کی جگہ یعنی حدودِ حرم میں معینہ وقت پر ذبح نہ ہوجائے اس کے ذمہ سے ساقط نہیں ہوتی اوراگر وہ ہدی نفلی ہے یااس نے کسی واجب کی ادا ئیگی کے لئے اس کو