عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نیت کی ضرورت ہے ان میں اس کی طرف سے خود نیت کرے پس طواف میں اس کی طرف سے خود نیت کرے اوراس کو اٹھاکر طواف کرائے ، جو افعال وہ بچہ خود نہ کرسکتا ہوان میں اس کی طرف سے ولی خود کرے یا اپنی مدد سے بچہ سے کرائے مثلاً ولی بچہ کی طرف سے خود بھی رمی کرسکتا ہے یا بچہ کے ہاتھ پرکنکریاں یکے بعد دیگرے رکھ کر بچہ سے بھی کراسکتا ہے یا اس کے ہاتھ کو پکڑ کر اس کے ہاتھ سے کنکریاں پھنکواسکتا ہے سوائے طواف کے دوگانہ کے تمام افعال میں اس بچہ کی طرف سے نیابت جائز ہے دوگانہ طواف اس بچہ سے ساقط ہوجائے گا اس لئے ولی اس کی طرف سے دوگانہ مطلقاً نہ پڑھے۔ جو احکام دونوں قسم کے نابالغ بچے سے تعلق رکھتے ہیں یہ ہیں کہ نابالغ کااحرام منعقد ہوجاتا ہے لیکن لازم نہیں ہوتا ، اس کے لئے اس کے افعال کو ادا کرنا لازم (واجب ) نہیں ہے پس اگر وہ اس احرام کو فسخ کردے یا حج کے تمام یا بعض ارکان ترک کردے یا اس کے کل یابعض واجبات ترک کردے تو اس پر کچھ جزا واجب ہوگی نہ ہی قضا واجب ہوگی پس اگر اس نے رمئ جمار یاوقوف مزدلفہ کو ترک کردیاتو اس پر کوئی جزا واجب نہیں ہوگی اور اگر اس نے حج کو فاسد کردیا تو اس پر اس کی قضا واجب نہیں ہوگی حج کافاسد کردینا نابالغ مراہق ( قریب البلوغ ) سے متصور ہے اور اسی طرح اگر اس نے حرم میں شکار کو قتل کیا تو اس پر کوئی جزا واجب نہیں ہوگی۔ بے ہوش اور سوئے ہوئے مریض کے حج کا طریقہ (۱) اگر کوئی شخص حج کے ارادہ سے نکلا اور وہ احرام باندھنے سے پہلے بے ہوش ہوگیا پھر اس کے ساتھی یا کسی دوسرے شخص نے اس کی طرف سے احرام باندھا یعنی اس کی طرف سے نیت کرکے تلبیہ کہا تو وہ بے ہوش محرم ہوجائے گا اور بالاجماع اس کاحج فرض