عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آپس میں گرہ دے کر گھوڑے وغیرہ کے گر د گھمانا یا گٹھ جوڑ کر کے مزاروں، مسجدوں ودیگر خاص خاص مقاما ت پر پھرنا، چوری (مالیدہ) کوٹ کر دلہن کو دینا اورتھوڑی سی اس کے پاؤں کے نیچے رکھنا۔ دلہن کو مائیں بٹھانا یعنی شادی سے چند روز پہلے دولہا یا دلہن کو ایک بورئیے پر بٹھا کر مائیں (جوز ماثل) اس کے نیچے ڈال دیتے ہیں، جنڈی یا لکڑ یا کمہار کے چاک وغیرہ کے گرد سات پھیرے دینا۔ ہرکام پر نیگ پردت (نبدھے ہوئے رسمی انعام) تقسیم ہوتے ہیں مثلاً نائی نے دیگ کیلئے چولہا بنا کر نیگ مانگا تو اس کو ایک خوان میں اناج اس پر ایک بھیلی گڑکی رکھ کر دیا جاتا ہے۔ اسی طرح ہر روز ذرا ذرا سے کام پریہی جرمانہ (اگر یہ حق الخدمت ہے تو ایک ہی دفعہ دیدو اس ڈھونگ اور شہرت خلافِ شرع طریقہ کی کیا ضرورت ہے کہ یہ اجارۂ فاسد ہے) برَی دینا دولہا کی طر ف سے اوربری کی چنگیر دلہن کے گھر سے دینا وغیرہ غرض کہ منگنی سے لیکر شاد ی اوررخصتی تک بیشمار مختلف رسوم ہر ملک وہر زمانے میں رائج ہیں جو شرک اوربدعت اورممنوع ہیں۔ ۲۱۔ شب برات کے موقع پر چراغاں کرنا اور عاشورا کے موقع پر تعزئیے نکالنا، ہرسال محرم کے شروع دس دن تک حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کا سوگ کرنا،چھاتی پیٹنا، مرثیہ خوانی کرنا، دُلدل نکالنا وغیرہ یہ سب رافضیوں (شیعوں) کے رسم ورواج ہیں جو منع وحرام ہیں۔ رافضیوں، بدعتیوں، فاسقوں اورجُہلا کی رسمیں منع ہیں۔ دیگر مہینوں اور ایام کی رسمیںبھی اس پرقیاس کرنی چاہئیں۔ ۲۲۔ حضرت پیران پیر رحمتہ اللہ علیہ قدس اللہ اسرارہ کے ختم کے لئے چاند کی بارہویں یا گیارہویں رات مقر کرنا واہیات ہے، وہی رات شرط نہیں ہے آگے پیچھے کرسکتے ہیں۔ اسی طرح کسی کھانے وغیرہ کی تخصیص نہیں بلکہ جس وقت جو کچھ توفیق ہو غربا وفقراپر صدقہ