عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
۳۔ غیر اللہ کی طرف خیال اور التفات کرنے سے توبہ کرنا اور یہ اخص الخواص عارفوں کی توبہ ہے۔ آنحضرت ﷺ کی توبہ استغفار سے اسی قسم کی توبہ استغفار مراد ہے کیونکہ آپ قبل نبوت اور بعد نبوت ہر قسم کے کبیرہ وصغیرہ سے پاک تھے۔ کافر اور مشرک کے علا وہ اگر کوئی گنہگار آدمی بغیر توبہ کئے مرجائے تو اپنے گناہوں کی سزا پاکر جنت میں جائے گا اور یہ بھی ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ بغیر سزا دیئے اسُے کسی کی شفاعت سے یابغیر شفاعت محض اپنے فضل وکرم سے بخش دے۔ اسلامی فرقوں اور اُن کے اختلافی عقائد کابیان حدیث شریف میں ہے حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے کہاکہ رسول مقبول ﷺ نے فرمایا وَاِنَّ بَنِی اِسرَآئِیلَ تَفَرَّقَت عَلٰی ثِنتَینِ وَسَبعِیِنَ مِلَّۃً وَتَفتَرِقُ اُمَّتِی عَلٰی ثَلٰثٍ وَّسَبعِینَ مِلَّۃٍ کُلُّھُم فِی النَّارِ اِلَّا مِلَّۃٍ وَّاحِدَۃً قَالُو مَن ھِیَ یَارَسُولَ اللّٰہِ قَالَ مَا اَنَا عَلَیہِ وَاَصحَابِی ـ (رواہ الترمذی) وفی روایۃ احمد وابی داؤد عن معاویۃ ثِنتَانَ وَسَبعُونَ فیِ النَّارِ وَوَاحِدَۃُ‘ فی الجَنَّتہِ وَھِیَ الجَمَاَعَۃُ (احمد، ابودائود) ’’بے شک بنی اسرائیل کا (قبیلہ) متفرق ہوئے بہتر (۷۲) گروہ میں اور میری اُمت متفرق ہوگی تہتر (۷۳) گروہ میں، وہ سب دوزخ میں جائیں گے سوائے ایک گروہ کے۔ صحابہ ؓ نے عرض کیاکہ یارسول اللہ ﷺ وہ کون سا گروہ ہوگا ؟آپ ؐنے فرمایاوہ جس پر میں ہوں اور میرے اصحاب۔ اس کوروایت کیا ترمذی نے۔ اوراحمد اورابی داود کی روایت معاویہ ؓ سے ہے کہ بہتر (۷۲) گروہ دوزخ میں اورایک بہشت میں ہے اور وہ گروہ جماعت ہے‘‘ ایک روایت میں