عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور اللہ تعالی ہی جانے کہ کس قدر بڑے بڑے سانپ ہوں گے اگر ایک سانپ ڈ س لے تو اس کی سوزش اور دردو بے چینی ہزار برس تک قائم رہے وغیرہ مختلف قسم کاعذاب ہوگا ان کے منہ کالے اور شکلیں ایسی بد نما اور کر یہ ہوں گی کہ اگر دنیا میں کوئی جہنمی اسی صورت پر لایا جائے تو تمام لوگ اس کی بد صورتی اور بد بو کی وجہ سے مرجائیں، ان کا جسم اتنا بڑا کردیا جائے گا کہ ایک شانے سے دوسرے شانے تک تیز سوار کے لئے تین دن کی راہ ہے، ایک ایک ڈاڑھ اُحد پہاڑ کے برابر ہوگی، کھال کی موٹائی بیالیس ذراع کی ہوگی۔ زبان ایک دو کوس تک منہ سے باہر گھسٹتی ہوگی کہ لوگ اس کو روندیں گے بیٹھنے کی جگہ اتنی ہوگی جیسے مکہ معظمہ سے مدینہ منورہ تک۔ اور اوپر کاہونٹ سوج کر بیچ سر کو پہنچ جائے گا اور نیچے کاہونٹ لٹک ناف کو آلگے گا۔ علی ٰ ہذا لقیاس دوزخ میں کفار کی شکل نہایت مکروہ اور غیر انسانی ہوگی، بہت ذلیل وخوار ہوں گے ہر لحظ عذاب الٰہی ان کے لئے سخت ہو تا جائے گا وہ موت مانگیں گے تو ان کو موت نہ آئے گی۔ یعنی ہمیشہ ہمیشہ دوزخ کے عذاب میں گرفتار رہیں گے اور عذاب الٰہی سے زارزار روئیں گے۔ مسلمان گنہگار بقدر گناہ عذاب چکھ کر یا آنحضرت ﷺ کی برکت و شفاعت سے جلدی ہی چھٹکارا پالیں گے۔ نَساَلَ اللّٰہَ العَفوَ وَالعَافِیَۃَ فِی الدِّینِ وَالدُّنیَا وَالٰاخِرَۃِ، رَبَّنَا اَدخِلنَا الفِردِوسَ وَاَجِرنَا مِنَ النَّار ـ جنت کا بیان :جنت ایک مکان ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں کے لئے بنایا ہے اس میں وہ نعمتیں مہیا کی ہیں جن کو نہ آنکھوں نے دیکھا، نہ کانوں نے سنا۔ نہ کسی آدمی کے دل پر ان کا خطرہ گزرا اس لئے اس کی تعریف میں جو کچھ بھی کہا جائے وہ صرف سمجھانے کیلئے ہے ورنہ حقیقت تو اللہ تعالی ہی جانتا ہے۔