عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سے ایک بکری ذبح کرنا واجب ہے اور اگر حلق ( سر منڈانے یا کتروانے ) کے بعد جماع کیا تو حلق کے ساتھ احرام سے باہر ہوجانے کی وجہ سے ایک بکری ذبح کرنا واجب ہے اور اگر حلق ( سرمنڈانے یا کتروانے ) کے بعد جماع کیا تو حلق کے ساتھ احرام سے باہر ہوجانے کی وجہ سے اس پر کچھ جزا واجب نہیں ہوگی اور اگر جماع کرنے کے بعد پھر جماع کیا تو اس مسئلہ کی تفصیل واتفاق واختلافِ فقہا وہی ہے جو حج فاسد کرنے کے بیان میں مذکور ہے ۱؎ عمرہ کا وقت : عمرہ جائز ہونے کا وقت سال کے تمام ایام ہیں پس تمام سال میں عمرہ کرنا جائز و صحیح ہے خواہ حج کے مہینوں میں ہو یا حج کے مہینوں کے علاوہ اور دنوں میں ہو لیکن نویں ذی الحجہ سے تیرہویں ذی الحجہ تک ان پانچ دنوں یعنی یومِ عرفہ و یومِ نحر و ایامِ تشریق میں عمرہ کا احرام باندھنا مکروہِ تحریمی ہے اگرچہ نویں ذی الحجہ کو (عرفہ کے دن) زوال سے قبل یا بعد قران کی نیت سے عمرہ کا احرام باندھے اور یہی مذہب ہے کیونکہ ان پانچ دنوں میں عمرہ کا احرام باندھنے سے شارع علیہ الصلوٰۃ والسلام نے منع فرمادیا ہے چنانچہ حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے آپ فرماتی ہیں کہ ان چار یوم یعنی یومِ عرفہ و یومِ نحر اور اس کے بعد کے دو دن کے علاوہ تمام سال میں عمرہ کرنا حلال و جائز ہے اھ اس کو بیہقی نے روایت کیا ہے اور بدائع میں حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا سے روایت ہے کہ ’’ عمرہ کا وقت سوائے یومِ عرفہ و یومِ نحر اور ایامِ تشریق کے تمام سال ہے ‘‘ او ر ظاہر ہے کہ حضرت عائشہ ؓ نے رسول اﷲ ﷺ سے سن کر ہی ایسا فرمایا ہے اس لئے کہ یہ اجتہادی مسئلہ نہیں ہے اور فتح القدیر میں حضرت ابن عباس رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ پانچ دن یعنی یومِ عرفہ و یومِ نحر اور تین دن ایامِ تشریق میں