عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حصین ودروم وغیرہما) وَاجْعَلنِیْ مِنْ عِبَادِکَ الصَّالِحِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الَّذِیْنَ لَا خَوْفٌ عَلَیْھِمْ وَلَا ھُمْ یَحْزَنُوْنَ (ش و کبیری) ۔ پھر یہ پڑھے وَاجْعَلُنِیْ شَکُوْرًا وَّاجْعَلنِیْ اَنْ اَذکُرَکَ ذِکْرًا کَثِیْرًا وَّاَسْبَحَکَ بُکْرَۃً وَّاَصِیلًا (؟) پھر یہ پڑھے ، سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ لاَ شَرِیْکَ لَکَ اَسْتَغْفِرُکَ وَاَتُوْبُ اِلَیْکَ (حصن حصین و ش و کبیری) وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُکَ وَرَسُوْلُکَ (ش وکبیری) (یا ان دعائوں میںسے کسی ایک پر اکتفا کرے (مؤلف) وضو کی ابتدا میںیا درمیان میں یہ دعا پڑھنا بھی مروی ہے اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذَنْبِیْ وَوَسِّعْ لِیْ فِیْ دَارِیْ وَبَارِکْ لِیْ فِیْ رِزقِیْ، روایا ت سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر عضو وضو کے دھوتے وقت بسم اللہ الخ اور دعائے ماثورہ ، کلمہ شہادت اوردرود شریف پڑھے یا ان میں سے جس قدر ہو سکے پڑھ لے (ش وغیرہ) اوروضو سے فارغ ہوکر سورۃ اِنَّا اَنزَلْنَاہُ فِیْ لَیْلَۃِ القَدْرِ کا پڑھنا مستحب ہے ، یہ فقیہ ابو اللیث ؒ نے کہا ہے اور حافظ ابن حجر عسقلانی ؒ نے کہا کہ اس کا صحیح حدیث سے کوئی ثبوت نہیں ہے۔ وضو کا مسنون ومستحب طریقہ: وضو کے لئے کسی مٹی کے برتن میں (تانبے پیتل وغیرہ کا ہو تب بھی مضائقہ نہیں مگر قلعی دار ہو) پانی لے کر پاک اور اونچی جگہ بیٹھے اور د ل میں یہ نیت کرے کہ میں یہ وضو خاص اللہ تعالیٰ کی خوشی اور ثواب وعبادت کیلئے کرتا ہوں، بدن کاصاف کرنا اورمنھ کا دھونا مقصود نہیں اورنیت زبان سے بھی کہے لے اور یہی ارادہ ونیت ہر عضو کے دھوتے یا مسح کرتے وقت رہے اور وضو شرع کرتے وقت بسم اللہ الخ کہے، دائیں چلو میں پانی لیکر دونوںہاتھوں کوکلائی تک مل مل کر دھوئے اسی طرح تین بار کرے پھر دائیں ہاتھ کے چلو میں پانی لے کر کلی کرے پھر مسواک کرے پھر دوکلیاں اور کرے تاکہ تین پوری ہوجائیں (زیادہ نہ کرے) اگر روزہ دار نہ ہوتو اسی پانی سے غرغرہ