عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نہانے کے بعد ستر ڈھانپنے میں جلدی کرنے کیلئے کپڑے پہن لے حتی کہ اگر غسل کرنے میں وضو کے ساتھ پیرنہ دھوئے ہوں تو غسل کی جگہ سے ہٹ کرپہلے اپنا بدن ڈھانپ لے پھر دونوں پر دھوئے (کبیری) (۵) وضو کی طرح غسل سے فارغ ہو کر کپڑے پہننے کے بعد دورکعت نماز نفل ادا کرے بلکہ یہ وضو سے اولی ہے کیونکہ غسل میں وضو بھی شامل ہے اور مزید سارے بدن کو دھونا بھی پایا جاتاہے (م وط وکبیری) (۶) جو چیزیں وضو میں مسنون ومستحب ہیں وہ غسل اور اس کے وضو میں بھی مسنون ومستحب ہیں اور غسل کے اداب بھی وہی ہیں جو وضو کے آداب ہیں سوائے ننگا نہانے کی صورت میں قبلہ رو ہونے اور اذکار ودعائیں پڑھنے اور غسل کا بچا ہوا پانی کھڑا ہو کر پینے کے کہ یہ امور مستحب نہیں بلکہ مکروہ ہیں (بحرودرو کبیری وغیرہا) جیسا کہ یہ مکروہات میںمذکور ہیں، مؤلف) مکروہات غسل: (۱) پانی کے استعمال میں بے جا کمی یا زیادتی کرنا مکروہ تحریمی ہے اگرچہ نہر کا پانی ہو، اس کی تفصیل مکروہات وضو میں بیان ہوچکی ہے۔ (۲) ننگا نہانے والے کو قبلہ رو ہونا اگرچہ وہ ایسی جگہ (غسل خانہ وغیرہ میں) نہائے جہاں اس کو کوئی نہ دیکھے اور اگر تہبند وغیرہ باندھ کر نہائے تو قبلہ رو ہونے میں مضائقہ نہیں ہے (۳) بلا عذر ایسی جگہ نہانا جہاں اس کو کوئی دیکھتا ہو۔ (۴) ستر کھلے ہوئے بلا ضرورت بات کرنا (۵) اذکار اور دعائوں کا پڑھنا (۶) مسنون طریقے کے خلاف غسل کرنا (۷) جو چیزیں وضو میں مکروہ ہیں وہ غسل میںبھی مکروہ ہیں۔ (ماخوذۃ من سنن ومستحبات الغسل وعلم الفقہ وغیرہ) غسل واجب ہونے کے اسباب: جن چیزوں سے غسل واجب ہوتاہے تین ہیں (۱) جنابت (۲) حیض (۳) نفاس۔ جنابت ثابت ہونے کے دو سبب ہیں ایک دخول کے بغیر منی کا شہوت کے ساتھ کود کر نکلنا ہے اور دوسرا سبب عورت کے پیشاب کے مقام میں یا مرد یا