عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ضرور پڑے گا ) تو دونوں جنس نے جواب میں عرض کیا کہ ہم خوشی سے (آپ کے احکام کے لئے ) حاضر ہیں اس وقت جس قدر زمین نے جواباً عرض کیا تھاوہ ارض حرم تھی اس لئے اس کی تحریم کی گئی فلیتد بر ۵؎ احرام احرام، حج و عمرہ کی صحت کے لئے شرط ہے جیسا کہ نماز کی صحت کے لئے تکبیر تحریمہ یعنی ذکر اﷲ شرط ہے ۱؎ تفسیر احرام : احرام لغت میں دخول فی الحرمۃ کو کہتے ہیں یعنی بے حرمتی نہ کرنا یا اس کے معنی حرام کرنا ہے یعنی جس وقت کوئی شخص حج یا عمرہ کا احرام باندھ کر تلبیہ پڑھ لیتا ہے تو چند مباح چیزیں بھی مثلاً شکار کرنا اور عورت وغیرہ جن کی تفصیل آگے آتی ہے احرام کی وجہ سے اس پر حرام ہوجاتی ہیں ۲؎ اور شرع شریف میں احرام کے معنی ہیں چند مخصوص حرمات میں احرام کی نیت سے اﷲ تعالیٰ کے ذکر یا ہدی کو گلے میں پٹہ ڈال کر ہمراہ لے جانے کے ساتھ داخل ہونا ۳؎ نیت اور ذکر یا ہدی لے جانا احرام کے ثابت ہونے کے لئے دونوں شرط ہیں اور ذکر سے مراد تلبیہ یعنی لبیک الخ کہنا یا کوئی اور اﷲ کا ذکر کرنا ہے، ہدی کے گلے میں پٹہ ڈال کر اس کو ہانکنا بھی تلبیہ کے قائم مقام ہے ۔ ۴؎ پس احرام کے شرعی معنی یہ ہوئے کہ جو چیزیں احرام سے پہلے حلال و مباح تھیں نیت اور تلبیہ کے ساتھ احرام باندھ لینے سے اُن چیزوں کو اپنے اوپر لازمی طور پر