عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱۶) اپنی ناک یاٹھوڑی یا رخسار کو کپڑے سے ڈھانپنا مکروہ ہے لیکن ہاتھ سے ڈھانپنا مکروہ نہیں ۶ ؎ میں کراہت تحریمہ ہے اس لئے کہ ان میں سے ہر ایک عضو چہرہ کے چوتھائی حصہ سے کم ہے اور چہرہ کے چوتھائی حصہ سے کم کے ڈھانپنے منہ وناک وغیرہ کے کپڑے سے ڈھانپنے کو مکروہات میں بیان کیا ہے لیکن صاحبِ منح الغفار نے محرماتِ احرام میںشمار کیا ہے ۷؎ اور ظاہر یہ ہے کہ ان اعضا کو کپڑے کہ ساتھ ڈھانپنے سے صدقہ واجب ہوتا ہے پس اس کو شمار محرما ت میں ہی ہونا چاہئے جیسا کہ ہم بھی ممنوعات ومحرمات میں بیان کرچکے ہیں (مؤلف) (۱۷) جس کھانے میں خوشبو ملائی گئی ہو اور اس کو آگ پر پکایا نہ گیا ہو اگر اس میں خوشبو اجزاء کے اعتبار سے مغلوب ہو اور اس میں سے خوشبو آتی ہوتو اس کا کھانا مکروہ ہے اوراگر خوشبو نہ آتی ہو تو مکروہ نہیں ہے ۸؎(تفصیل جنایات کے بیان میں ملاحظہ فرمائیں)۔ مباحاتِ احرام (۱) غسل کرنا یعنی سر اور ڈاڑھی اور تمام جسم کو خالص پانی یا صابن یا کھار کے ساتھ دھونا پس محرم کو ہر قسم کے پانی سے غسل کرنا مباح ہے لیکن یہ حکم اس وقت ہے جبکہ میل کچیل دُور کرنے کے لئے نہ ہو (ورنہ مکروہ ہوگا) بلکہ طہارت کے لئے یا غبار یا حرارت دور کرنے کے قصد سے کرے اور بیری پتوں کے پانی کے ساتھ غسل کرنا مطلقاً مکروہ ہے جیساکہ مکروہات میں بیا ن ہوچکا ہے ۹؎