عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ایک دفعہ رسول اﷲ ﷺ مسجد فتح کی طرف تشریف لے گئے جو کہ پہاڑ پر واقع ہے اور وہاں عصر کی نماز کا وقت ہوگیا آپ مسجد میں تشریف لے گئے اور وہاں عصر کی نماز ادا کی ۲؎ ۔ دیگر حضرت جعفر بن محمد ؒنے اپنے باپ سے روایت کی ہے کہ نبی کریم ﷺ مسجد فتح میں داخل ہوئے آپ نے ایک قدم رکھا پھر دوسرا قدم رکھا پھر آپ نے کھڑے ہوکر دونوں ہاتھ اﷲ تعالیٰ کے سامنے بلند کئے یہاں تک کہ آپ کی بغلوں کی سفیدی نظر آنے لگی پھر آپ نے دعا مانگی یہاں تک کہ آپ کی چادر مبارک آپ کی پیٹھ سے نیچے گرگئی تو اس کو بھی نہ اٹھایا اور بہت دیر تک دعا مانگتے رہے پھر آپ وہاں سے واپس ہوگئے ۳؎ ۔ روایت ہے کہ رسول اﷲ ﷺ نے غزؤہ خندق کے روز مسجدِ فتح میں اسطوانہء وسطیٰ کی جگہ نماز پڑھی تھی۔(لیکن اب مسجد کی کئی دفعہ تجدید کے باعث اسطوانہ وسطیٰ وغیرہ موجود نہیں ہے ۴؎ اب یہ جگہ محراب مسجد کے بالمقابل صحن مسجد میں ہے ۵؎ ۔ موجودہ عمارت پتھروں اور چونے کی بنی ہوئی ہے اس کے جنوب کی جانب ایک ستون ہے تاکہ عمارت کو تقویت وسہارا رہے اور اس کے آگے ایک صحن ہے جو ایک چھوٹی سی دیوار سے محصور ہے یہ مسجد گنبد دار ہے ، اس پر جانے کے لئے پتھر کی سیڑھیاں بنی ہوئی جن کے بارہ درجے ہیں ۔ یہ مسجد مدینہ منورہ کے باب لابرابیخ سے تقریباً ۲؍۱۔۲کلومیٹر ہے ۔ مساجدِ اربعہ : مسجد فتح کی جنوبی سمت میں چار مسجدیں تھوڑے تھوڑے فاصلہ پر اور بھی ہیں یہ مسجدیں بھی مسجد فتح سمیت مساجدِ فتح کہلاتی ہیں اور ان کو مساجدِ خمسہ بھی کہتے ہیں ، ان میں سے تین مسجدوں کے یہ نام مشہور ہیں :مسجد سلمانؔ الفارسیؓ ،مسجد علی ؔبن ابی طالبؓ ،مسجد ابو ؔبکر صدیق (رضی اﷲ عنہم )چوتھی مسجد کا نام معلوم نہیں ہوسکا۔ اور ان مذکورہ ناموں کی وجہ تسمیہ کی بھی کوئی سند نہیں ہے ،