عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میںرمل کر ے اور طواف کے ساتوں چکر اضطباع کی حالت میں کرے، طواف کے سات چکر پورے کرنے کے بعد مقام ابراہیم پر یا اس کے قریب یا مسجد حرام میں کسی اور جگہ طواف کا دوگانہ پڑھے پھر اس کے بعد فوراً ہی حجر اسود کا استلام کرکے سعی صفا ومروہ کے لئے باب الصفا سے مسجد حرام سے باہر صفا کی طرف جائے اور حج کی سعی کی طرح سعی کرے لیکن اس میں تلبیہ نہ پڑھے اور سعی ختم کرکے سر کے بال منڈواکریا کترواکر احرام سے باہر ہوجائے، سر کے بال منڈانا کتروانے سے افضل ہے، حلق یا قصر کا مروہ کے نزدیک ہونا افضل ہے ، سعی کے بعد دورکعت مطاف کے کنارے پر پڑھے یہ مستحب ہے پس عمرہ پورا ہوگیا۔ قران کا مسنون طریقہ : قران کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ حج کی مہینوں میں میقات پر پہنچ کر یا اس سے پہلے غسل وخوشبو وتیل وغیرہ سے فارغ ہوکر احرام کی چادریں پہن لے پھر میقات سے باہر دو رکعت نماز بدستور سر ڈھانک کر پڑھے ،سلام کے بعد سر کو کھول لے اور قبلہ رخ بیٹھ کر دل میں حج وعمرہ دونوں کے احرام کی نیت کرے اور زبان سے یو ں کہے: ’’ اَللّٰھُمَّ اِنَِّیْ اُرِیْدُ الْعُمْرَۃَ وَالْحَجَّ فَیَسِّرْھُمَالِیْ وَتَقَبَّلْھُمَا مِنِّیْ نَوَیْتُ الْعُمْرَۃَ وَالْحَجَّ وَاَحْرَمْتُ بِھِمَا لِلّٰہِ تَعَالیٰ لَبَّیْکَ اَلّٰھُمَّ لَبَیْکَ الخ‘‘ پھر کہے لیبک بعمرۃ وحجۃ اور اگر پوری لبیک سے پہلے لبیک بعمرۃ وحجۃ کہے اور اس کے بعد اللہم لبیک الخ کہے تب بھی جائز ہے لیکن پہلی صورت اولیٰ ہے پھر جب مکہ معظمہ میں پہنچے تو داخل ہونے کے آداب کا لحاظ رکھتے ہوئے داخل ہواور آداب کے ساتھ مسجد حرام میں باب السلام سے داخل ہوکر واجب یہ ہے کہ پہلے عمرہ کے افعال ادا کرے اور عمرہ کے پورے طواف میں اضطباع کرے جس کی کیفیت عمرہ کے بیان میں گزرچکی ہے اور پہلے تین