عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سوم : یہ کہ طوافِ زیارت کے اکثر چکر پورے کرلینے کے بعد جماع کیا ہو ، پس اس پر کچھ لازم نہیں ہوگا اگرچہ سعی بین الصفاوالمروہ سے پہلے جماع کیا ہو کیونکہ اب اس پر ارکانِ حج میں سے کوئی رکن باقی نہیں رہا ہے لیکن اگر طوافِ زیارت کو حلق پر مقدم کردیا ہو اور طوافِ زیارت کے بعد اور حلق سے پہلے جماع کرلیا ہو تو اس پر ایک بکری ذبح کرنا لازم ہوگا ۲؎ (۳)اگر کسی شخص نے عمرہ کا احرام باندھنے کے بعد احدالسبیلین میں جماع کیا تو یہ مسئلہ بھی تین طرح پر ہے ۔ اوّل : یہ کہ اُس نے طوافِ عمرہ کا اکثر حصہ (چار چکر) اداکرنے سے قبل جماع کیا تو اس صورت میں اس کا عمرہ فاسد ہوجائے گا اور اس پر بکری ذبح کرنالازم ہوگا اور اسی احرام کی حالت میں بقیہ افعالِ عمرہ ادا کرکے احرام کھولے اس سے پہلے وہ احرام سے باہر نہیں ہوسکتا اور پھر نئے احرام کے ساتھ اس عمرہ کی قضا دے جیسا کہ فسادِ حج کی صورت میں حکم ہے۔ دوم : یہ کہ اس نے اکثر حصہ طوافِ عمرہ ادا کرنے کے بعد لیکن حلق سے پہلے جماع کیا اس صورت میں اس کا عمرہ فاسد نہیں ہوگا لیکن اس پر ایک بکری ذبح کرنا لازم ہوگا خواہ اس نے سعی صفا ومروہ سے پہلے جماع کیا ہو یا بعد میں دونوں صورتوں میں یہی حکم ہے ۔ سو م : طواف ِ عمرہ وحلق کے بعد جماع کیا ہو، اس صورت میں نہ اس کا عمرہ فاسد ہوگا اور نہ ہی اس پر کچھ جزا لازم ہوگی اور دواعی جماع مثلاً بوسہ لینا ومس کرنا(چھونا) ومعانقہ ومباشرت (لپٹنا) اگرچہ فاحشہ (یعنی ننگے جسم کے ساتھ) ہو، ان چیزوں سے حج و عمرہ فاسد