عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
طرف صحیح احادیث موجو دنہ ہوں جیسے ہدایہ وطحاوی وغیرہ کتب معتبرہ میںمذکور ہے پس اس روایت پر عمل جائز ہے) ۔ جن کابیان جس طرح اللہ تعالیٰ نے ایمان اوراطاعت(شرع شریف) کا مکلف انسان کو بنایا ہے اسی طرح جنات کو بھی مکلف بنایا ہے لقولہ تعالیٰ وَماَ خَلَقْتُ الجِنَّ وَالُِاْنسَ اِلَّا لِیَعبُدُوْنَ (الذاریات:۵۶) (ہم نے جنوں اورانسان کو اپنی عبادت ہی کے لئے پیدا کیا ہے) جن بھی اللہ تعالیٰ کی ایک مخلوق ہے جو آگ سے پیدا کئے گئے ہیں، ان میں سے بعض کویہ طاقت دی گئی ہے کہ جو شکل چاہیں اختیار کر لیں، ان کی عمر یںلمبی ہوتی ہیں، ان کے شریر جنوں کو شیطان کہتے ہیں۔ (ابلیس بھی جنوں میں سے ہے جو کثرت عبادت الٰہی کے سبب فرشتوں میں شامل کیا گیا اورمعلم الملکوت بنایا گیا لیکن جب اللہ تعالی نے تمام فرشتوں کو حکم دیا کہ حضرت آدم علیہ السلا م کو سجدہ کریں تو ابلیس نے سجدہ نہ کیا اورنافرمانی کی وجہ سے راندئہ درگاہ ہوگیا اورقیامت تک لعنت کاطوق اورلوگوں کو گمراہ کرنے کا پٹہ اس کے گلے میں ڈال دیا گیا) ۔ یہ سب جنات بھی انسانوں کی طرح ذی عقل اور ارواح واجسام والے ہیں، ان میں توالد وتناسل ہوتا ہے، کھاتے پیتے ہیں،جیتے مرتے ہیں، ان میں مسلمان بھی ہیں کافر بھی، مگر ان کے کفار انسان کے کفار کے تناسب میں زیادہ ہیں اور ان میں کے مسلمان نیک بھی ہیں اور فاسق بھی سنی بھی ہیں اوربد عقیدہ بھی اور ان میں فاسقوں کی تعداد فاسق انسانوں کے تناسب سے زائد ہے، ان کے وجو د کا انکار یا صرف بدی کی قوت کا نام جن یا شیطان رکھنا کفر ہے۔ کلمات کفر اور اس کے موجبات