عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۵) مجنون کا حکم سمجھ دار نابالغ کی مانند ہے مگر یہ فرق ہے کہ اگر احرام باندھنے کے بعد جنون لاحق ہوا تو اس پر ممنوعات کے ارتکاب سے جزا لازم ہوگی اور اس کے حج کی ادائیگی بلاخلاف صحیح ہے بخلاف اس کے اگر اس نے جنون کی حالت میں احرام باندھا ہو تو اس کی ادائیگی صحیح ہونے میں اختلاف ہے ۷ ؎ (معتوہ کا حکم مجنون کی مانند ہے اور مجنون ومعتوہ کے حج کی تفصیل آگے مستقل آئے گی انشاء اﷲ ،مؤلف) غلام اور لونڈی کا احرام : (۱)غلام خواہ مذکر ہو یا مؤنث (یعنی لونڈی) اس کا احرام نفلی حج کے لئے اس کے آقا کی اجازت سے بھی او ر آقا کی اجازت کے بغیربھی منعقد ہوجاتا ہے لیکن ان دونوں صورتوں میں یہ فرق ہے کہ اگر غلام نے اپنے آقا کی اجازت کے بغیراحرام باندھا ہوتو آقا کو اختیار ہے کہ اس سے مفسدِ احرام فعل کراکر احرام سے باہرکردے اور اگر اس نے آقا کی اجازت سے احرام باندھا ہوتو اب آقا کے لئے غلام کا احرام ختم کرانا مکروہ ہے کیونکہ یہ اپنے وعدہ سے رجوع کرنا ہے اور غلام کا فرض حج کا احرام دونوں صورتوں میں منعقد نہیں ہوتا ۱؎ (۲) اگر غلام احرام کی حالت میں کسی ممنوع فعل کا مرتکب ہوتو اسپر اس کی جزا لازم ہوگی پس اگروہ جزا روزہ ہے مثلاً اس نے کسی عذر کی وجہ سے سِلا ہوا کپڑا پہنا ہوتو اس جزا کے روزہ کی ادائیگی اس پر اسی وقت یعنی آزاد ہونے سے پہلے ہی لازم ہوجائے گی اور اگر وہ جزا مالی ہو تو اگرچہ وہ جزا اس پر اسی وقت لازم ہوجائے گی لیکن وہ اس کے ادا کرنے کے لئے آزاد ہونے کے بعد مکلف ہوگا ۲ ؎ ۔