عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سے ہے کہ رات کے کچھ حصہ تک وقوف کرنا واجب تھا پس اس کے ترک کی وجہ سے ان پر دم لازم ہو گا ۲؎ سننِ وقوف وقوفِ عرفات کی سنتیں سات ہیں ( مؤلف ) :۔ (۱) وقوف عرفات کے لئے غسل کرنا ۔ (۲) امام کا مسجدِ نمرہ میں دو خطبے پڑھنا ۔ (۳) ان دونوں خطبوں کا زوال کے بعد نماز سے پہلے ہونا ۔ (۴) ظہر اور عصر دونوں نماز وں کی جمع کی شرائط کے ساتھ جمع کرنا ۳؎ ( یعنی جب جمع کی سب شرائط پائی جائیں تب جمع کرنا ، یہ شرائط الگ عنوان سے بیان کی گئی ہیں ،مئولف) اور یہ بات پوشیدہ نہ رہے کہ یہ آخری تینوں چیزیں اصل وقوف کی سنتیں نہیں ہیں بلکہ مستقل سنتیں ہیں لیکن چونکہ یہ وقوف عرفات کے تابع ہیں اس لئے ان کو سنن وقوف عرفات میں شمار کیا جاتا ہے ۴؎ ۔ (۵) دونوں نمازیں اکٹھی پڑھنے کے بعد وقوف میں جلدی کرنا ۵؎ یعنی جمع بین الصلوٰتین کے بعد بلاتا خیر وقوف عرفات کی طرف متوجہ ہونا ۶ ؎ اور یہ حکم اس وقت ہے جبکہ امام اور اس کے ساتھ والے لوگ حدودِ عرفات سے باہر ہوں پس ان کے حق میں جمع بین الصلوٰتین کے بعد بلاتا خیر وقوف کے لئے متوجہ ہونا یعنی بلاتا خیر حدود عرفات میں داخل ہونا سنت ہے پس اگر انھوں نے اس میں تاخیر کی توترکِ سنت کی وجہ سے گنہگار ہوں گے اور اب جب بھی وہ حدود عرفات میں داخل ہوں گے اس وقت سے غروب کے ذرا بعد