عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
احرام کے بعد رکھنا شرط ہے، دونوں کو حج کے مہینوں سے پہلے اور قران والے کو حج و عمرہ کے احرام سے پہلے اور تمتع والے کو احرام عمرہ سے پہلے رکھنا جائز نہیں ہے (جیسا کہ قران و تمتع کے بیان میں گزر چکا ہے)۔ (۲) جو شخص بڑھاپے یا کسی ایسے مرض کی وجہ سے جس سے صحت یاب ہونے کی امید نہ رہی ہو روزے رکھنے سے عاجز ہوجائے تو اس کو روزہ کا فدیہ دینا جائز نہیں ہے جیسا کہ اگر کفارئہ جنایتِ شکار کے لئے ہدی کا جانور نہ پائے یا ہدی خریدنے کے لئے رقم پر قادر نہ ہو اور نہ ہی چھ مسکینوں کو کھانا کھلانے پر قادر ہو اور نہ ہی بڑھاپے وغیرہ کی وجہ سے روزہ رکھنے پر قادر ہو اور وہ چاہے کہ تین روزوں کے بدلہ میں تین مسکینوں کو کھانا (غلّہ) دے دے تو جائز نہیں البتہ چھ مسکینوں کو دینا جائز ہے اور اسی طرح اگر متمتع و قارن کو ہدی میسر نہ ہو اور وہ تین روزے ان کے وقت میں رکھنے پر قادر نہیں ہے یا قادر تو ہے لیکن اس نے ان کو فوت کردیا، یا وہ روزہ رکھنے پر قادر نہیں ہے تو اس کو روزوں کے بدلے میں کھانا دینا جائز نہیں ہے کیونکہ شارع علیہ السلام نے اس پر قدرت کے وقت ہدی ذبح کرنا اور قادر نہ ہونے کے وقت معینہ روزے رکھنا ہی واجب کیا ہے پس ان کو ترک کرکے دوسری چیز کو اختیار کرنا اس کے لئے ہرگز جائز نہیں ہے۔ ۳؎ احصار کا بیان احصار کی تعریف : (۱) حصر اور احصار کے معنی لغت میں منع کرنے اور قید کرنے کے ہیں اور مُحْصَرْ کے معنی روکا گیا کے ہیں ۱؎ اور