عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
احکامِ منیٰ رمئ جمار اور اس کا احکام رمئ جمار کی تفسیر : رمئ جمار لغت میں چھوٹے پتھروں (کنکریوں ) کا پھیکنا ہے اور عرفِ شرع میں چھوٹی کنکریوں کا مخصوص زمانہ میں مخصوص جگہ پر مخصوص میں تعداد میں پھینکنا ہے ۱؎ رمی کا حکم : رمئ جمار واجب ہے اگر کوئی اس کو ترک کرے گا تو اس پر دم لازم ہوگا ۲؎ ایامِ رمی : رمئ جمار کے چار دن مقرر ہیں قربانی کا پہلا دن یعنی دسویں ذی الحجہ اور تین ایامِ تشریق ۳؎ پس پہلا دن نحرِ خاص یعنی قربانی کا پہلا دن ہے اس روز صرف ایک جمرہ یعنی جمرہ عقبہ کی رمی واجب ہے اس کے بعد دو دن جو ایامِ قربانی بھی ہیں اور ایامِ تشریق بھی یعنی گیارہویں ذی الحجہ جس کو یو م القر( قرار یعنی ٹھہرنے کا دن ) کہتے ہیں اور بارہویں ذی الحجہ جس کو یوم النفرالاول (روانگی کا پہلا دن )کہتے ہیں ان دو دن میں تینوں جمروں کو کنکریاں مارنا واجب ہے اور چوتھا دن تشریق کا