عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فرض عین یہ ہیں: کلمہ شہادت کادل وزبان سے اقرار کرنا۔ رات دن میں پانچ وقت کی نمازیں ہمیشہ اداکرنا، صاحب نصاب ہونے کی صورت میں زکوۃ ادا کرنا۔ ماہ رمضان المبارک کے روزے رکھنا۔ راستہ اور سواری کاخرچ ہونے یعنی حج فرض ہونے کی صورت میں حج ادا کرنا۔ ارکان خمسہ یعنی ایمان، نماز، روزہ، زکوۃٰ وحج اوروضو و غسل، حیض ونفاس وغیرہ ضروریات دین کا علم حاصل کرنا، ماں باپ استاد علماء بادشاہ وسید کی فرمانبرداری اورادب واحسان و سپاس ادا کرنا۔ ماں باپ بیوی اورچھوٹی عمر کی اولاد کا نان نفقہ دینا۔ تمام گناہوں سے توبہ کرنا، آنحضرت ﷺ کا چار پشت تک نسب نامہ یاد رکھنا اور وہ اس طرح ہے حضرت محمد ﷺ بن عبد اللہ بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف۔ مردوں کے لئے گھٹنوں سے ناف تک (ناف ستر میں شامل نہیں اور گھٹنے شامل ہیں) ستر عورت کاڈھانپنا۔ اور حُر عورت (آزاد عورت یعنی جو باندی نہ ہو) کو نماز میں تمام بدن ڈھانپنا ایسے ہی نماز کے علاوہ اوقات میں بھی غیر محرموں سے تمام بدن چھپانا فرض ہے سوائے منھ، پاؤں اور ہاتھوں کے کہ یہ گھر میں اور نمازکی ضروریات کے لئے معاف ہیں۔ باندی کیلئے سارا پیٹ اورپیٹھ اور دونوں پہلو اور ناف سے گھنٹوں تک ستر عورت سے اور عورت کو شرعی پردہ کے ساتھ خاوند کی اجازت سے گھر سے باہر جانا خواہ وہ اجازت صراحۃً ہویا دلالۃً سوائے چند مستثنیٰ موقعوں کے کہ ان میں بلااجازت جاسکتی ہے، پس اگر فتنہ کا خوف نہ ہو تو دینی ودنیوی ضرورتوں کیلئے شرائط مذکورہ کے ساتھ جانا جائز ہے اور اس سے مرد گنہگار نہ ہوگا، اور بلاضرورت اجازت پر مرد بھی گنہگار ہوگا۔ چاروں مذاہب اہل سنت وجماعت (یعنی حنفی شافعی مالکی جنبلی) برحق ہیں کسی پر اعتراض نہ کرے رمضان کے تیس روزں کی تیس نیتیں اور حج وزکوۃ کی نیت اپنے اپنے موقعوں پر کرے بغیر نیت کے کوئی عمل صحیح نہیں ہوتا۔