عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اگر اس کا اعادہ نہیں کرے گا اور اپنے وطن واپس لوٹ آئے گا تو اس پر جزا لازم ہوگی( جس کی تفصیل پہلے بیان ہوچکی اور جنایات کے بیان میں بھی مذکور ہے) سوائے دوگانہ واجب الطواف کے اس لئے کہ یہ بعض کے نزدیک مستقل واجب ہے اور جب تک اس دوگانہ کو ادا نہیں کرے گا اس کے ذمہ رہے گا جیسا کہ اس کی تفصیل گزرچکی ہے ۳؎ طواف کی سنّتیں (۱) اضطباع، جس طواف میں اضطباع مسنون ہے پورے طواف یعنی تمام چکروں میں مسنون ہے ۴؎ اور یہ ہر اُس طوف میں سنّت ہے جس کی بعد سعی کی جائے ۵؎ خواہ وہ طواف حج کا یا عمرہ کا ہو ۶؎ مثلاً طوافِ قدوم و طوافِ عمرہ یا طوافِ زیارت جبکہ سعی کو مؤخر کرے یعنی طوافِ زیارت کے بعد کرے اور ابھی اس نے سلے ہوئے کپڑے نہ پہنے ہوں ۷؎ یعنی جبکہ سر منڈانے سے پہلے طوافِ زیات کرے ۸؎ اور جو طواف زیات حلق یعنی سرمنڈانے کے بعد کیا جائے اس میں اضطباع مطلقاً نہیں ہے خواہ سعی پہلے کرلی ہو یا طوافِ زیارت کے بعد کرے اس لئے کہ وہ احرام سے باہر ہوچکا ہے اور سلے ہوئے کپڑے پہن چکا ہے اور اضطباع احرام باقی رہنے کی حالت میں سنت ہے ۹؎ اور اسی طرح اگر کسی نے عذر کی وجہ سے سلے ہوئے کپڑے پہن لئے ہیں اس کے لئے بھی اضطباع سنت نہیں ہے ۱۰؎ کیا اس شخض کے لئے اس کے ساتھ تشبہ سنت ہے؟ اس بارے میں ہمارے اصحاب نے کوئی ذکر نہیں کیا اور بعض شوافع نے ذکر کیا ہے کہ مردوں میں سے جس نے سِلے ہوئے کپڑے نہیں پہنے اس کے لئے اضطباع سنت ہے اور جس نے سِلے ہوئے کپڑے پہن لئے تو اس کے لئے اضطباع کی سنت کاادا کرنا دشوار ہے یعنی پورے طور پر ادا کرنا پس یہ اس کے منافی نہیں ہے جو کہ بعض فقہا نے کہا ہے کہ یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ اس شخص کے