عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
راتوں کو بہت جاگے اور عبادت کرے حتی الوسع مسجد نبوی کی نماز یا جماعت ترک نہ کرے ہر نماز میں تکبیر اولیٰ اور پہلی صف میں شامل ہونے کی کوشش کرے اور بقیع شریف واحد شریف ومساجد ومشاہد اور آنحضرت ﷺ کی طرف منسوب کنوؤں کی زیارت کرتا رہے ، ان سب کی تفصیل آگے آتی ہے ۱؎؎ مدینہ منورہ میں قیام وزیارت کے آداب : (۱)زیارت کے آداب میں سے یہ ہے کہ روضہ شریف کی دیوار اور جالی کو نہ چھوئے نہ بوسہ دے اور نہ ان سے جسم یعنی پیٹ یا پیٹھ وغیرہ کو لگائے بلکہ ادب یہ ہے کہ ان سے دور ہے جیساکہ رسول اﷲ ﷺ کی حیات مبارکہ میں اس سے دور رہتا ، اور حجرئہ مبارکہ کا طواف نہ کرے کہ یہ حرام وممنوع ہے اور نہ ہی زمین کو بوسہ دے کہ یہ بدعت ہے ، سر اور گردن نہ جھکائے ، رکوع کی حد تک جھکنا اور سجدہ کرنا حرام ہے ، قبرِ مقدس کی طرف ضرورتِ شدیدہ کے بغیر نہ نماز میں پیٹھ کرے اور نہ خارج نماز میں ، مگر جماعت کی نماز میں جائز ہے کیونکہ صفیں وہاں تک بڑھ جاتی ہیں قبر مبارک کی جانب منہ کرکے نماز نہ پڑھے کہ یہ حرام ہے بلکہ اگر آپ کی عبادت یا آپ کی قبر اطہر کی تعظیم کے ارادہ سے ایسا کرے تو اس کے حق میں کفر کا فتویٰ دیا جائے گا اور یہ حکم اس وقت ہے جبکہ قبرِ مبارکہ اور نمازی کے درمیان کوئی دیوار وغیرہ حائل نہ ہو ، لیکن اب قبر مبارک کے چاروں طرف دیواریں اور جالیاں حائل ہیں، اس لئے اب حجرئہ شریفہ کے پیچھے کی طرف کی صف جو بڑھ جاتی ہیں اور حجرئہ مبارکہ کی طرف ان نمازیوں کا منہ ہوجاتاہے یہ ان کے حق میں مکروہ نہیں ہے لیکن اس وقت قبر شریف کی طرف منہ کرنے کے قصد سے اس طرف منہ کرکے نماز پڑھنا ممنوع ہے، جب کبھی روضہ مقدسہ کے برابر سے