عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تعریف: معذور وہ شخص ہے جس کو ایسا عذر لاحق ہو جس کا روکنا اس کے قابو سے باہر ہو اور اس کا وہ عذر ایک نماز کے پورے وقت تک برابر قائم رہے اتنا وقت نہ ملے کہ اس وقت کی نماز فرض و واجب طہارت کے ساتھ پڑھ سکے مثلاً نکسیر یا استحاضہ کا خون جاری ہو، یا ریح یا پیشاب یا دست یا پیٹ خارج ہوتی رہے، یا بدن کے کسی مقام مثلاً آنکھ، کان، ناف، پستان وغیرہ سے درد کے ساتھ پانی نکلتا رہے، اور اگر اتنا وقت مل جائے جس میں طہارت سے سے نماز پڑھ سکے تو اس کو معذور نہ کہیں گے۔ شرائط: اول مرتبہ ثبوت عذر کے لئے یہ شرط ہے کہ ایک نماز کے پورے وقت تک عذر قائم رہے یعنی اس کو اتنا وقت نہیں ملتا جس میں ایسے وضو سے جس میں فقط فرض اعضا دھوئے جائیں فرص و واجب نماز جو بہت لمبی نہ ہو ادا کرسکتا ہو یہی اظہر ہے اور اسی طرح عذر کا منقطع ہونا بھی اس وقت ثابت ہوتا ہے جب ایک نماز کے پورے وقت کی عذر منقطع رہے، اگر نماز کے بعضے وقت میں خون آیا پورے وقت میں نہ آیا پھر اس نے بطور معذوروں کے وضو کرکے نماز پڑھی پھر وہ وقت خارخ ہو کر دوسری نماز کا وقت داخل ہوا اور عذر جاتا رہا یا اسی طرح بعض وقت میں خون منقطع ہوگیا تو اس نماز کا اعادہ کرے اس لوے کہ تمام وقت میں عذر موجود نہ ہوا مثلاً ظہر کا وقت کچھ ہولیا تھا تب زخم وغیرہ کا خون بہنا شروع ہوا تو خیر وقت تک انتظار کرے اگر بند ہو جائے تو خیر ورنہ اسی حالت میں وضو کرکے نماز پڑھ لے، پھر اگر عصر کے پورے وقت میں اسی طرح بہتا رہا کہ نماز پڑھنے کی مہلت نہ ملی تو اب عصر کا وقت گذرنے پر معذور ہونے کا حکم لگائیں گے اور اگر