عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وطن روانہ ہوتے وقت وہ مسجد حرام میں داخل نہ ہو بلکہ باب وداع یا کسی اور دروازہ کے باہر کھڑی ہوکر دعا مانگے خانہ کعبہ کی زیارت کرے اور روانہ ہوجائے، اب اگر مکہ معظمہ کی آبادی سے نکل جانے سے پہلے پاک ہوگئی تو واپس آکر طواف ِ وداع کرنا واجب ہوگا اور آبادی سے نکل جانے کے بعد پاک ہوئی تو واپس آکر طواف وداع کرنا واجب نہیں ہوگا حیض و نفاس والی عورت کے لئے طوافِ زیارت اور طوافِ عمرہ کا حکم ’’طوافِ زیارت کی جنایات‘‘ کے بیان میں مفصل درج ہے (مؤلف)۔ فائدہ : پہلی دس صورتوں میں عورتوں کے لئے مردوں سے مختلف حکم ہے ان صورتوں میں خنثی مشکل کا حکم عورتوں کی طرح ہے، آخر کی دوصورتیں عورتوں کے ساتھ مخصوص ہیں مردوں سے ان کا تعلق نہیں ہے۔ نابالغ بچے کے حج کا طریقہ نابالغ لڑکے یا لڑکی پر حج کرنا فرض نہیں ہے اور اس کا ادا کیا ہوا حج واقع نہیں ہوتا بلکہ نفلی حج ہوتا ہے خواہ وہ سمجھدار ہویا بے سمجھ ہو۔ نابالغ دو طرح کے ہوتے ہیں ایک بہت چھوٹے بے سمجھ لڑکے اور لڑکیا ں یعنی جو نیت اور افعالِ حج خود ادا کرنے کی عقل نہیں رکھتے اور تلبیہ کے الفاظ ادا نہیں کرسکتے اور دوسرے سمجھ دار لڑکے اور لڑکیاں یعنی جو نیت کرنے اور افعال حج خود ادا کرنے کی عقل رکھتے ہیں، ایسے سمجھ دار بچے کے حج کے احکام یہ ہیں کہ اگراس نے خود احرام باندھ کر حج کے افعال اد ا کئے تو اس کے حج کا احرام منعقد ہوجائے گا اور بالا جماع اس کا حج فرض حج واقع نہیں ہوگا بلکہ نفلی حج ہوگا اور نیتِ احرام وافعال حج میں عدم ضرورت کی وجہ سے اس کی طرف سے کسی کا نیابت کرنا جائز نہیں یعنی سمجھ دار بچہ جن امور کو خود کرنے پر قادر ہے ان میں نیابت جائز نہیں ہے